لاہور میں بڑھتی ہوئی سموگ پر قابو پانے کے لیے استعمال ہونے والی 15 فوگ کینن مشینوں کا آپریشن تحریک لبیک کے جاری احتجاج کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے سے معطل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب: اسموگ کے خاتمے کے لیے سول ڈیفنس رضاکاروں کی بڑی تعداد میں رجسٹریشن
یہ فوگ کینن ٹرک، جو روزانہ شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کا چھڑکاؤ کرتے ہیں، سڑکوں کی بندش اور دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے سڑکوں پر نہیں نکل سکے۔
روزانہ ایئر کوالٹی انڈیکس پر مبنی آپریشن
ٹیکنیکل کمیٹی کی جانب سے روزانہ ایئر کوالٹی انڈیکس کے ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ سموگ گنز کو صبح کن علاقوں میں بھیجنا ہے۔

ہر ٹرک 12 ہزار لیٹر پانی لے جا سکتا ہے اور 10 سے 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے پر ایک چکر ایک گھنٹے میں مکمل ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ ایشیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ علاقوں میں سموگ پر قابو پانا ہے۔
احتجاج سے آپریشن متاثر، انچارج ساجد بشیر کا موقف
سموگ گنز پراجیکٹ کے آپریشن انچارج ساجد بشیر نے وی نیوز کو بتایا کہ تحریک لبیک کے احتجاج کی وجہ سے لاہور کی سڑکیں بلاک ہیں، اور دفعہ 144 کے نفاذ نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔ اگر ہم فوگ کینن ٹرک باہر نکالتے ہیں تو نقصان کا خطرہ ہے۔

ان کے مطابق احتجاج سے قبل یہ گنز شہر کی مختلف شاہراہوں پر باقاعدگی سے کام کر رہی تھیں، لیکن اب سڑکوں کی بندش نے یہ عمل ناممکن بنا دیا ہے۔
ماہرین کی تشویش: شہریوں کی صحت کو خطرات
ماہرین کا کہنا ہے کہ سموگ گنز کی معطلی سے لاہور میں ہوا کے معیار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اور شہریوں کو سانس کی بیماریوں سمیت دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ صورتحال کو جلد از جلد حل کیا جائے تاکہ سموگ کنٹرول کے اقدامات دوبارہ شروع ہو سکیں۔













