بیگناہ کو پابند سلاسل اور بدعنوان کا استقبال کرنے والوں کا احترام کیسے کیا جائے، نواز شریف

بدھ 17 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی جانب سے عدالت میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو دیکھ کر اظہار مسرت کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ناکردہ جرم کی سزا سنانے والے ملک کے 60 ارب روپے لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں۔

میاں محمد نواز شریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اپنے بیٹے سے چند ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر انہیں نا اہل کروا کر جیل میں پھینک دیا گیا۔

واضح رہے کہ عمران خان جب پیشی کے لیے 9 مئی کو سپریم کورٹ گئے تھے تو چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں انہیں دیکھتے ہی ’گڈ ٹو سی یو‘ یعنی آپ کو دیکھ کر اچھا لگا یا آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی کے الفاظ ادا کیے تھے جس پر ملک کی سیاسی جماعتوں نے حیرت اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔ ان جماعتوں کا کہنا تھا کہ جیف جسٹس کو عدالت میں آئے ایک ملزم سے اس طرح نہیں کہنا چاہیے تھا۔

اپنے ٹوئٹ میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہمیں سزا سنانے والے، 60 ارب لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں، کون کرے گا ایسے عدل کا احترام‘۔

نواز شریف نے مزید کہا کہ ایک طرف تو انہیں ایک عجیب الزام میں پابند سلاسل کیا گیا اور دوسری جانب عدالت نے ایک ثابت شدہ کرپٹ (عمران خان) کو صادق اور امین بنایا اور پھر اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقام کی توہین بھی کی گئی۔

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں قائد ن لیگ نے ارباب اختیار سے مسلسل کیے جانے والے اپنے پرانے مطالبے کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ ’ووٹ کو عزت دو‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp