پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی جانب سے عدالت میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو دیکھ کر اظہار مسرت کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ناکردہ جرم کی سزا سنانے والے ملک کے 60 ارب روپے لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں۔
میاں محمد نواز شریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اپنے بیٹے سے چند ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر انہیں نا اہل کروا کر جیل میں پھینک دیا گیا۔
بیٹے سے چند ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر مجھے نا اہل کروا کر جیل پھینک دیا گیا اور دوسری طرف ایک ثابت شدہ کرپٹ کو صادق اور امین بنا کر اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقام کی توہین کی گئی۔
ہمیں سزا سنانے والے، 60 ارب لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں۔
کون کرے گا ایسے…— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) May 17, 2023
واضح رہے کہ عمران خان جب پیشی کے لیے 9 مئی کو سپریم کورٹ گئے تھے تو چیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں انہیں دیکھتے ہی ’گڈ ٹو سی یو‘ یعنی آپ کو دیکھ کر اچھا لگا یا آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی کے الفاظ ادا کیے تھے جس پر ملک کی سیاسی جماعتوں نے حیرت اور افسوس کا اظہار کیا تھا۔ ان جماعتوں کا کہنا تھا کہ جیف جسٹس کو عدالت میں آئے ایک ملزم سے اس طرح نہیں کہنا چاہیے تھا۔
اپنے ٹوئٹ میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہمیں سزا سنانے والے، 60 ارب لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں، کون کرے گا ایسے عدل کا احترام‘۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ ایک طرف تو انہیں ایک عجیب الزام میں پابند سلاسل کیا گیا اور دوسری جانب عدالت نے ایک ثابت شدہ کرپٹ (عمران خان) کو صادق اور امین بنایا اور پھر اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقام کی توہین بھی کی گئی۔
ووٹ کو عزت دو 🇵🇰
NS— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) September 19, 2020
اپنے ایک اور ٹوئٹ میں قائد ن لیگ نے ارباب اختیار سے مسلسل کیے جانے والے اپنے پرانے مطالبے کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ ’ووٹ کو عزت دو‘۔