سعودی عرب میں ‘پری ونٹر سیزن’ کا آغاز، زرعی اور سیاحتی سرگرمیوں کے لیے موزوں موسم

اتوار 19 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب میں پری ونٹر سیزن کا آغاز ہو گیا ہے، جو خزاں اور سردیوں کے درمیان منتقلی کے مرحلے کی علامت ہے، یہ مرحلہ قریباً 52 دن جاری رہے گا۔

اس دوران درجہ حرارت میں کمی اور بارش کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے، جسے ہر سال شہری، کاشتکار اور صحرا نورد بے حد خوشی سے خوش آمدید کہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب: کھیلوں کی سیاحت میں فروغ، 2030 تک 100 ارب ریال آمدن متوقع

عسیر ریجن میں زرعی کیلنڈر کے محقق ڈاکٹر عبداللہ الموسی کے مطابق یہ موسم ہر سال 16 اکتوبر سے شروع ہوتا ہے اور 2 مسلسل قمری مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، جن میں سے ہر ایک 26 دن پر محیط ہوتا ہے۔

ڈاکٹر الموسی نے بتایا کہ اس موسم کی آمد کی واضح نشانیاں موجود ہیں، جن میں عرب خطے کے آسمانوں پر پرندوں کی ہجرت، شہد کی کٹائی، اور مغربی جیٹ اسٹریم کے باعث بادلوں کی مشرقی سمت میں حرکت شامل ہے۔

اس موسم میں دن کے اوقات میں معتدل جبکہ شام کے وقت موسم خوشگوار ٹھنڈا رہتا ہے۔ اسی دوران بارش برسانے والے گہرے بادل بنتے ہیں، جو زرعی سرگرمیوں اور صحرا کی سیر و سیاحت کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتے ہیں۔

یہ موسم جنگلی حیات کی بحالی اور مملکت کے وسیع علاقوں میں قدرتی ماحولیاتی نظام کی سرگرمی کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ویمنز ورلڈ کپ: پاکستان کے لیے جیتنا ناگزیر، جنوبی افریقہ نے 313 رنز کا ہدف دے دیا، اوورز صرف 40

باہمی اتحاد کے ذریعے ہی ملک کو بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی

ٹی ایل پی سوشل میڈیا ٹیم کا رہنما گلگت سے گرفتار

سہیل آفریدی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو کابینہ کی تشکیل کیسے ہوگی؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا

پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی

ویڈیو

پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟