سعودی عرب میں پری ونٹر سیزن کا آغاز ہو گیا ہے، جو خزاں اور سردیوں کے درمیان منتقلی کے مرحلے کی علامت ہے، یہ مرحلہ قریباً 52 دن جاری رہے گا۔
اس دوران درجہ حرارت میں کمی اور بارش کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے، جسے ہر سال شہری، کاشتکار اور صحرا نورد بے حد خوشی سے خوش آمدید کہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب: کھیلوں کی سیاحت میں فروغ، 2030 تک 100 ارب ریال آمدن متوقع
عسیر ریجن میں زرعی کیلنڈر کے محقق ڈاکٹر عبداللہ الموسی کے مطابق یہ موسم ہر سال 16 اکتوبر سے شروع ہوتا ہے اور 2 مسلسل قمری مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، جن میں سے ہر ایک 26 دن پر محیط ہوتا ہے۔
ڈاکٹر الموسی نے بتایا کہ اس موسم کی آمد کی واضح نشانیاں موجود ہیں، جن میں عرب خطے کے آسمانوں پر پرندوں کی ہجرت، شہد کی کٹائی، اور مغربی جیٹ اسٹریم کے باعث بادلوں کی مشرقی سمت میں حرکت شامل ہے۔
اس موسم میں دن کے اوقات میں معتدل جبکہ شام کے وقت موسم خوشگوار ٹھنڈا رہتا ہے۔ اسی دوران بارش برسانے والے گہرے بادل بنتے ہیں، جو زرعی سرگرمیوں اور صحرا کی سیر و سیاحت کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتے ہیں۔
یہ موسم جنگلی حیات کی بحالی اور مملکت کے وسیع علاقوں میں قدرتی ماحولیاتی نظام کی سرگرمی کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔