پنجاب فوڈ اتھارٹی نے سوشل میڈیا پر زیرِ گردش اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے کہ صوبے میں پہلے سے ذبح شدہ مرغی کے گوشت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سرخ گوشت اور چکنائی والی غذا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے: تحقیق
ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق ایسی کوئی ہدایت یا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، یہ خبر بے بنیاد اور محض افواہ ہے۔
ترجمان نے وضاحت کی کہ صارفین اور گوشت فروخت کرنے والوں کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے پہلے ہی تفصیلی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں، جنہیں تمام میٹ شاپس پر آویزاں کرنا لازمی ہے۔

شہری مزید معلومات فوڈ اتھارٹی کی ویب سائٹ یا فیس بک پیج سے حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت اور صحت بخش خوراک کے فروغ کے لیے مرغی کو ممکنہ طور پر سامنے ذبح کروانے کی ترغیب دی جاتی ہے، تاہم تیار گوشت پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسکولوں کے تدریسی اوقات تبدیل، نئے شیڈول کا اطلاق
ترجمان نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ صرف آفیشل ذرائع سے جاری معلومات پر اعتماد کریں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کا بنیادی مقصد معیاری، حلال اور صحت بخش خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، اور ادارہ ’فارم سے صارف تک‘ محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔
شہری خوراک سے متعلق شکایات یا تجاویز کے لیے ہیلپ لائن 1223 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔













