پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں پہنچ گیا۔
ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ ایچ ایس ون کو چین سے خلا میں بھیجا گیا، جبکہ اسپارکو کے ہیڈ آفس میں اس موقع پر سیٹلائٹ کی لانچنگ کے مناظر براہِ راست دکھائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ
ماہرین کے مطابق لانچ کے بعد سیٹلائٹ صرف 28 منٹ میں مدار میں پہنچ گیا۔ تاہم سیٹلائٹ سے ڈیٹا اور سائنسی معلومات کے باقاعدہ حصول کا عمل شروع ہونے میں چند ماہ لگ سکتے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے چینی راکٹ لیجیان-1 کے ذریعے پاکستان کے سیٹلائیٹ کو زمین کے مدار میں کامیابی سے بھیجے جانے پر پاکستانی خلائی سائنسدانوں اور انجینیئرز کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان اور چین کا تعاون نہ صرف دیگر شعبوں میں مثالی ہے بلکہ خلائی تحقیق کے میدان میں بھی کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس مثالی شراکت داری پر اپنے عظیم، دیرینہ دوست اور اسٹریٹجک پارٹنر چین کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔
شہباز شریف نے کہاکہ پاکستانیوں کے دل چینی قیادت اور عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان یہ دوستی باہمی اعتماد اور تعاون کی روشن مثال ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ خلا میں بھیجا جانے والا یہ سیٹلائیٹ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور جغرافیائی تغیرات پر تحقیق میں مدد فراہم کرے گا، جو مستقبل میں ملک کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے نمٹنے کے لیے یہ پیش رفت ایک اہم سنگِ میل ہے، جو پاکستان کی سائنسی صلاحیتوں کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس کا مشن کامیاب، ناسا اور ناوا کے اسپیس ویذر سیٹلائٹس خلا میں روانہ
وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ سیٹلائیٹ زراعت، ماحولیاتی نگرانی، شہری منصوبہ بندی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے اہم شعبوں میں قومی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا، جس سے پالیسی سازی اور عملی اقدامات میں بہتری آئے گی۔













