سوشل میڈیا پر ’چائے والا‘ کے نام سے مشہور ارشاد خان کو نادرا نے پاکستانی شہری تسلیم کرتے ہوئے ان کا قومی شناختی کارڈ بحال کر دیا۔
یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں ارشاد خان کی درخواست کی سماعت کے دوران سامنے آیا۔ نادرا نے رواں سال 9 اپریل 2025 کو ارشد چائے والا کا قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ یہ الزام لگا کر بلاک کر دیا تھا کہ وہ پاکستانی نہیں بلکہ افغان نژاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’ارشد چائے والا‘ کیجانب سے پاکستانی شہری ہونیکا دعویٰ تضادات پر مبنی ہے، نادرا رپورٹ میں انکشاف
ارشاد خان نے اس اقدام کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیاکہ وہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پیدا ہوئے اور ان کی تمام شناختی دستاویزات درست اور مستند ہیں۔ ان کے مطابق نادرا کا یہ فیصلہ غیر آئینی تھا اور ان کے بنیادی شہری حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف تھا۔
پیر کے روز کیس کی سماعت کے دوران ارشاد خان کے وکیل عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نادرا نے ریکارڈ کا ازسرِ نو جائزہ لینے کے بعد ارشاد خان کی پاکستانی شہریت کی تصدیق کردی ہے اور ان کا شناختی کارڈ بحال کردیا گیا ہے۔
اعجاز گیلانی کے مطابق ارشاد خان کے والد اور چچا کے شناختی کارڈ پہلے ہی نادرا کے نظام میں موجود تھے، جس کے بعد ادارے نے تسلیم کیا کہ ان کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنا ایک غلطی تھی۔ اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ وہ بلا شبہ پاکستانی شہری ہیں۔
وکیل نے مزید کہاکہ اگرچہ یہ فیصلہ اطمینان بخش ہے، تاہم اس واقعے نے نادرا کے نظام میں نگرانی اور جانچ کے عمل پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
ان کے بقول یہ انتہائی تشویش ناک بات ہے کہ کسی شخص کی شہریت محض انتظامی غلطی کی بنیاد پر معطل کر دی جائے۔ ہم لاہور ہائی کورٹ اور جسٹس جواد حسن کے مشکور ہیں جنہوں نے اس معاملے کو نہایت سنجیدگی اور فوری توجہ سے نمٹایا۔
یاد رہے کہ ارشاد خان 2016 میں عالمی شہرت اس وقت حاصل کر چکے تھے جب اسلام آباد میں چائے کے ایک ڈھابے پر ان کی چائے بناتے ہوئے تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ارشد چائے والا کی شارک ٹینک پاکستان میں انٹری، کاروبار شروع کرنے کے لیے کتنے کروڑ حاصل کرلیے؟
ان کی کہانی ایک عام مزدور سے شہرت یافتہ شخصیت بننے تک نہ صرف پاکستان میں سماجی ترقی کی علامت بنی بلکہ اب ادارہ جاتی جوابدہی کی اہمیت کا بھی یادگار مظہر بن گئی ہے۔














