سعودی عرب کو 12 لاکھ پاکستانیوں کی ضرورت: کن شعبوں میں نوکریوں کے مواقع موجود ہیں؟

منگل 21 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب، جو پاکستان کا قریبی اتحادی ملک ہے، ہر سال ہزاروں پاکستانیوں کو تعلیم، ملازمت اور پروفیشنل مواقع فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی معاہدے کا عام آدمی کو کیا فائدہ ہوگا؟

وژن 2030 کے تحت سعودی حکومت نے ویزا پالیسیوں کو مزید آسان بنا دیا ہے جس سے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا حاصل کرنا پہلے سے کئی گنا آسان ہو گیا ہے۔ خاص طور پر ہنر مند مزدور اور پروفیشنلز کے لیے نئی سہولیات متعارف ہوئی ہیں۔

حال ہی میں وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چئیرمین رانا مشہود احمد خان نے وی نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب کو اس وقت پاکستان سے 12 لاکھ افراد مختلف نوکریوں کے لیے درکار ہیں جن میں وائٹ، گرے اور بلیو کالر کی کٹیگریز کی تمام نوکریاں شامل ہیں۔

رانا مشہود کے مطابق پاکستان کے لیے عالمی سطح پر نوکریوں کے مواقع موجود ہیں۔

وائٹ کالر جابز

یہ ملازمتیں عام طور پر دفتری ماحول میں ہوتی ہیں اور زیادہ تر ذہنی یا انتظامی کام سے وابستہ ہوتی ہیں۔ جیسا کہ ڈاکٹر، وکیل، اکاؤنٹنٹ، سافٹ ویئر انجیینئر، مینیجر، مارکیٹنگ پروفیشنلز وغیرہ۔

بلیو کالر جابز

یہ ملازمتیں زیادہ تر جسمانی محنت یا ہنر سے وابستہ ہوتی ہیں اور عام طور پر فیکٹریوں، ورکشاپس یا باہر کے ماحول میں ہوتی ہیں۔ مکینک، الیکٹریشن، پلمبر، تعمیراتی کارکن، فیکٹری ورکر، ڈرائیور وغیرہ۔

گرے کالر جابز

یہ ملازمتیں وائٹ اور بلیو کالر جابز کے درمیان ایک ہائبرڈ کیٹیگری ہیں جو دونوں قسم کے کاموں کے عناصر کو ملاتی ہیں۔ یہ اکثر ایسی ملازمتیں ہوتی ہیں جن میں تکنیکی مہارت کے ساتھ ساتھ کچھ انتظامی یا کسٹمر سروس سے متعلق کام بھی شامل ہوتا ہے۔

آئی ٹی ٹیکنیشن، ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ، سیکیورٹی گارڈ، فائر فائٹر، کسٹمر سروس ایجنٹ جو تکنیکی سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: سعودی عرب میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کی جانب بڑا قدم، جدید لیبارٹری کا افتتاح

واضح رہے کہ کچھ ملازمتیں ان کیٹیگریز کے درمیان لچکدار ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک سوفٹ ویئر ٹیکنیشن گرے کالر جاب ہو سکتا ہے کیونکہ اس میں تکنیکی اور دفتری دونوں طرح کا کام شامل ہوتا ہے۔

سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لیے کن شعبوں میں نوکریوں کے مواقع دستیاب ہیں؟ آئیے جانتے ہیں۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہنر کی تصدیق کے پروگرام (ایس وی پی) نے پاکستانی ہنرمند کارکنوں کے لیے نئی راہیں کھول دی ہیں۔

نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (این اے وی ٹی ٹی سی) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ایس وی پی معاہدے پر دستخط کرنے والا پہلا ملک ہے جو یکم جولائی 2021 سے نافذ العمل ہے۔

اس پروگرام کا مقصد سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ کو منظم کرنا ہے اور اب پاکستانی سمیت دیگر ایشیائی ملکوں کے ہنرمند کارکنوں کے لیے سعودی عرب جانے سے قبل تکامل سعودی عرب کی جانب سے ہنر کی تصدیق لازمی ہے۔

این اے وی ٹی ٹی سی اس پروگرام کے نفاذ میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے جہاں تکامل ایس وی پی، اسیسمنٹ سینٹرز اور امیدواروں کی مدد کی جا رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 40 سے زائد ٹیسٹ سینٹرز رجسٹرڈ ہیں جو 80 سے زیادہ ٹریڈز میں ہنر کی جانچ کر رہے ہیں۔ اب تک 273،000 سے زائد امیدواروں کا اسیسمنٹ کیا جا چکا ہے جن میں سے تقریباً 80 فیصد پاس ہوئے ہیں۔

سالانہ تفصیلات کے مطابق، 2022 میں 8، 2023 میں 17,927، 2024 میں 25,140 اور 2025 میں 273,709 اسیسمنٹس کیے گئے، جن کا مجموعی تعداد 316,784 ہے۔ خاص طور پر 2025 میں جولائی اور اگست کے مہینوں میں 80,000 سے زائد امیدواروں کا اسیسمنٹ کیا گیا، جو اس پروگرام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی عکاسی کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں ‘پری ونٹر سیزن’ کا آغاز، زرعی اور سیاحتی سرگرمیوں کے لیے موزوں موسم

اس بڑھتی ہوئی طلب کے جواب میں، این اے وی ٹی ٹی سی ملک بھر میں ٹیسٹ سینٹرز کی توسیع کا منصوبہ بنا رہی ہے اور تکامل ایس وی پی ٹیم کی سفارشات پر مزید ٹریڈز شامل کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں 900 سے زائد مصدقہ اور اہل اسیسرز کا پول موجود ہے جو ٹیسٹ سینٹرز کے اندرونی اسیسرز کے ساتھ مل کر بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ اقدامات سعودی عرب اور دیگر ملکوں میں مطلوبہ ہنرمند لیبر کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔

ایس وی پی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا عمل بھی انتہائی سادہ اور تیز ہے جو زیادہ سے زیادہ 4 دنوں میں مکمل ہو جاتا ہے۔ امیدوار ایس وی پی انٹرنیشنل پورٹل پر پروفائل بناتا ہے، ٹیسٹ کی تاریخ بک کرتا ہے، 50 ڈالر کی آن لائن ادائیگی کرتا ہے، این اے وی ٹی ٹی سی اسیسر تفویض کرتی ہے، امیدوار منتخب سینٹر میں ٹیسٹ دیتا ہے اور اسیسمنٹ اپ لوڈ ہونے کے 24 گھنٹوں میں سرٹیفکیٹ جاری ہو جاتا ہے۔

اس پروگرام کے تحت شامل ٹریڈز کی فہرست بھی جامع ہے جو 80 سے زائد شعبوں پر مشتمل ہے۔ ان نوکریوں کو وائٹ کالر (دفتری اور ذہنی کام پر مبنی)، بلیو کالر (جسمانی محنت اور ہنر پر مبنی) اور گرے کالر (دونوں کا امتزاج، جیسے تکنیکی سپورٹ) میں الگ الگ کیا گیا ہے۔

کن نوکریوں کے مواقع موجود ہیں؟

80  سے زائد شعبوں میں پاکستانیوں کے لیے نوکریوں کے مواقع موجود ہیں۔ ان میں الیکٹریشن، پلمبنگ، ویلڈنگ، ایچ وی اے سی مکینک، آٹو الیکٹریشن، مکینیکل، آٹو مکینکس، کنسٹرکشن اینڈ بلڈنگ، کارپینٹری، ہیوی ایکوپمنٹ ٹیکنیشن، پلاسٹرنگ، ٹائلنگ، پینٹنگ، کار باڈی ریپیئر، بلیک سمتھ کنسٹرکشن/سٹیل فکسر، مشینری مینٹیننس، بلڈنگ الیکٹریشن، پلمبر، پائپ انسٹالر، شیف، فوڈ اینڈ بیوریجز، باربر، ٹیلر، سکافولڈ لیبرر، سیلر، کنکریٹ فینشر، جپسوم ورکر، پاور لائن آپریٹر، کار ڈرائیور، ٹیکسی ڈرائیور، بس ڈرائیور، ٹرک ڈرائیور، روف کلینر، گیس سٹیشن اٹینڈنٹ، ہیئر ڈریسر، بیکر، بچر، فاسٹ فوڈ میکر، لانڈری مین، نیل کیئر اسپیشلسٹ، روڈ مینٹیننس ورکر، لوڈ اینڈ ان لوڈ ورکر، آفسز اینڈ فیسیلیٹیز کلیننگ ورکر، ہاسپٹل کلینر، گارڈن کلیننگ ورکر، کچن ہیلپر، باریسٹا، ٹرانسپورٹ بائیک ورکر اور ویئر ہاؤس ورکر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں ملازمت کے خواہشمند کن باتوں کا خیال رکھیں؟

یہ پروگرام نہ صرف پاکستانی ہنرمندوں کو سعودی عرب میں روزگار کے مواقع فراہم کر رہا ہے بلکہ ملک کی معیشت کو بھی مضبوط بنا رہا ہے۔ حکومت پاکستان اس طرح کے اقدامات سے بیروزگاری کم کرنے اور ہنر کی ترقی کو فروغ دے رہی ے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب پاکستانیوں کے لیے ایک سنہری موقع ہے جہاں ٹیکس فری انکم، کم لاگت زندگی اور بڑی پاکستانی کمیونٹی موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صہیب مقصود کے ساتھ کروڑوں کا مبینہ فراڈ، حکومت پنجاب کی فوری کارروائی

بلوچستان کی شاہراہیں موت کی راہیں: 5 سال میں 77 ہزار حادثات، 1700 سے زائد اموات

جاپان میں پارلیمنٹ کے انتخابات، سانائے تاکائچی ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم منتخب

سپریم کورٹ نے مقدمات کی تفصیلات گھر بیٹھے حاصل کرنے کے لیے آن لائن پورٹل کا اجرا کردیا

ون ڈے کرکٹ میں کپتان تبدیل، اب محمد رضوان کو یہ ضرور پوچھنا چاہیے کہ ‘مجھے کیوں نکالا؟’

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

کیا نواز شریف نے اپنا کردار محدود کرلیا؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟

انسانیت کے خلاف جنگ