صوبائی وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو فنانس کرنے والے نیشنل اور انٹرنیشنل سطح کے 3 ہزار 8 سو افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے، جن میں بڑے بڑے نام، پڑھے لکھے اور مہذب لوگ شامل ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ فنانسرز کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں اور ان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی نے مجھے ریپ اور قتل کی دھمکیاں دیں، صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کے گھر سے سونا، چاندی، برانڈیڈ گھڑیاں، کنگن، ہار، انگوٹھیاں اور دیگر قیمتی اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق اسلام کے نام پر لاکھوں روپے چندے کی صورت میں اکٹھے کیے گئے۔
جو لوگ دہشت گرد جماعتوں کو فنانس کر رہے ہیں، ان کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ 3,800 فنانسر ایسے ہیں جو ٹی ایل پی کو فنڈنگ کر رہے ہیں۔ اگر کوئی انہیں فنانس کرنے کی کوشش کرے گا تو ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔ عظمیٰ بخاری pic.twitter.com/9fqudJggq2
— WE News (@WENewsPk) October 21, 2025
صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ خادم حسین رضوی کی قبر کو منتقل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، تاہم قبر کے نام پر چندہ اکٹھا نہیں کرنے دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ٹی ایل پی کے زیر انتظام 130 مساجد اپنے کنٹرول میں لے لی ہیں، مگر کوئی مسجد مسمار نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ تحریک لبیک نے ایک علیحدہ سیل قائم کر رکھا تھا جو مخالفین کو دھمکیاں دیتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مذہب امن کا پیغام دیتا ہے، لیکن انہوں نے اسلام، فلسطین اور غزہ کے نام پر تشدد کو فروغ دیا۔
انہوں نے والدین اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ جو لوگ مقدس ہستیوں کے نام پر اپنے مالی یا سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، ان کے دھوکے میں نہ آئیں۔