امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو واضح طور پر کہا کہ پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں ہونی چاہیے، اور سفارتی و تجارتی دباؤ کے ذریعے کئی ممکنہ تنازعات کو روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
دیوالی کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب میں صدر ٹرمپ نے چراغ جلا کر ہندو برادری کو مبارکباد دی، اانہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا، میں نے ابھی وزیر اعظم مودی سے بات کی ہے۔ اب پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے، اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کا حماس کو ’تیز، شدید اور بے رحم‘ کارروائی کا انتباہ
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اب تک 8 ممکنہ جنگوں کو تجارت اور معاہدوں کے ذریعے روکا ہے، جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک ممکنہ تصادم بھی شامل تھا۔
ٹرمپ کے مطابق، پاکستان اور بھارت کے درمیان جھڑپ کے دوران 7 طیارے مار گرائے گئے تھے۔ میں نے دونوں ممالک کو فون کیا اور کہا کہ اگر وہ جنگ پر گئے تو امریکآ ان کے ساتھ تجارت بند کر دے گا۔ 24 گھنٹوں کے اندر دونوں ملکوں نے رابطہ کر کے کہا کہ وہ جنگ نہیں چاہتے۔
امریکی صدر نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے براہِ راست گفتگو کی ہے، جس میں بھارت کی جانب سے روسی تیل کی درآمدات میں کمی پر بات ہوئی۔ وزیر اعظم مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ بھارت روس سے زیادہ تیل نہیں خریدے گا اور وہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: چین تائیوان پر حملہ نہیں چاہتا، منصفانہ تجارتی معاہدے کی امید ہے، ٹرمپ
انہوں نے مزید کہا، مودی روس سے زیادہ تیل نہیں خریدنے جا رہے۔ وہ بھی چاہتے ہیں کہ یہ جنگ ختم ہو، اور آپ جانتے ہیں کہ اب بھارت روسی تیل کی خریداری میں بڑی حد تک کمی لا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے روسی خام تیل کی درآمدات میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جو اس وقت بھارت کی کل تیل درآمدات کا تقریباً ایک تہائی حصہ ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے صدر ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں دونوں رہنماؤں کی کسی حالیہ گفتگو کی اطلاع نہیں ہے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی توانائی پالیسی ہمیشہ بھارتی صارفین کے مفادات کے تحفظ پر مبنی رہی ہے۔












