ایران میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی ساتھی علی شمخانی کی بیٹی کی شادی کی ویڈیو نے ملک بھر میں تنازع کھڑا کر دیا ہے۔
ویڈیو میں ان کی بیٹی فاطمہ ایک بغیر آستینوں کے مغربی طرز کے شادی کے لباس میں نظر آتی ہیں، جبکہ کئی خواتین، بشمول شمخانی کی اہلیہ، بغیر حجاب کے دکھائی دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ایران میں حجاب قوانین کی خلاف ورزی پر ایک بار پھر ملک گیر کریک ڈاؤن شروع
شمخانی، جو سابق قومی سلامتی کونسل کے سربراہ اور خامنہ ای کے مشیر ہیں، وہی اہلکار ہیں جنہوں نے 2022 میں حجاب کے خلاف مظاہروں کے دوران سخت کارروائی کی قیادت کی تھی۔ سوشل میڈیا پر ایرانی صارفین نے اسے دوغلا پن قرار دیا۔ جلاوطن صحافی ماسیح علی نژاد نے کہا کہ یہی نظام خواتین کو بال دکھانے پر مارتا ہے اور خود محلوں میں مغربی انداز کی تقریبات مناتا ہے۔
حتیٰ کہ پاسدارانِ انقلاب سے منسلک خبر ایجنسی تسنیم نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کے حکام کا طرزِ زندگی قابلِ دفاع ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: حجاب کی خلاف ورزی: ایرانی ایتھلیٹکس فیڈریشن کے سربراہ مستعفی ہونے پر مجبور
شمخانی نے الزام لگایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل نے لیک کی ہے، جبکہ سابق وزیر عزت اللہ ضرغامی نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ تقریب خواتین کے لیے مخصوص تھی۔













