وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت صنفی مساوات کے فروغ اور نوجوانوں، خواتین و اقلیتوں کو ترقی کے عمل میں شامل کرنے کے لیے جامع اقدامات کر رہی ہے۔
اسلام آباد میں نیشنل لرننگ ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی کے عمل میں تمام طبقات کی شمولیت ناگزیر ہے۔ تعلیم صرف کتابوں تک محدود نہیں، سیکھنا ایک مسلسل عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ علم وہ طاقت ہے جو قوموں کی تقدیر بدلتا ہے، اور نئی راہیں اور نئے خیالات سیکھنے سے ہی پیدا ہوتے ہیں۔ وہ خود نفرت انگیز تقاریر کا نشانہ بن چکے ہیں اور ایسی تقاریر سے متاثر حملہ آور کی چلائی گولی آج بھی میرے جسم میں موجود ہے۔
مزید پڑھیں: الزام تراشی حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، پی ٹی آئی کا احسن اقبال کے بیان پر ردعمل
ان کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز تقاریر کے خاتمے کے لیے تعلیم ہی سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔ صبر، برداشت اور تحمل پر مبنی معاشرہ قائم کیے بغیر پائیدار جمہوریت ممکن نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ شہریوں کو صرف ووٹ ڈالنے تک محدود رکھنا اب ممکن نہیں، سوشل میڈیا نے ہر شہری کو باخبر اور باشعور بنا دیا ہے۔ پائیدار ترقی کے لیے زراعت، افرادی قوت، آئی ٹی، ٹیکنالوجی اور معدنیات کے شعبوں میں جدت لانا ہوگی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی ڈرامے نیٹ فلکس اور ایمازون پر، احسن اقبال کے بیان پر پاکستانی کیا کہتے ہیں؟
ان کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو قدرتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، اور یہ آفات معاشرے کے کمزور طبقے کو مزید غربت میں دھکیل دیتی ہیں۔ حکومت نوجوانوں اور خواتین کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے پر کام کر رہی ہے۔ ’اڑان پاکستان پروگرام‘ کو اب کاغذ سے نکال کر عملی شکل دینا ہوگی۔
احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم بااختیار پروگرام کے تحت ملک بھر میں 60 ہزار نوجوانوں کو وظائف دیے جا رہے ہیں، جن میں بلوچستان کے لیے 10 ہزار کا خصوصی کوٹہ مختص ہے۔














