امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کی مستقبل کی خارجہ پالیسی ماحولیاتی تحفظ اور معاشی سلامتی سے جڑی ہوئی ہے۔
انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کو ایک وجودی بحران (Existential Crisis) قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سفارت کاری اب معیشت اور ماحولیات دونوں کے تقاضوں کے مطابق ڈھل رہی ہے۔
پاک امریکا تعلقات خطے کے امن کے لیے ناگزیر
فیوچر سیکیورٹی فورم 2025 میں خطاب کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات خطے اور عالمی امن کے لیے ’انتہائی اہم‘ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سفارت کاری، استحکام اور عملی معاشی ایجنڈے کے لیے پرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے کوئی دباؤ نہیں، پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ دنیا کے دو بڑے ممالک، امریکا اور چین کے درمیان تعلقات محض ترجیح نہیں بلکہ ضرورت ہیں، کیونکہ ان کے تعلقات میں توازن عالمی امن کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔
ٹرمپ کے کردار کا اعتراف
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے گزشتہ ماہ 88 گھنٹے طویل تنازع کا خاتمہ ممکن ہوا۔ ان کے مطابق یہ اقدام ایک ایٹمی خطے میں بڑی کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ’اہم موڑ‘ ثابت ہوا۔

ماحولیاتی تبدیلی، وجودی بحران
پاکستانی سفیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں بار بار تباہ کن سیلاب، بادل پھٹنے اور دیگر قدرتی آفات کے ذریعے ترقی کے سفر کو بارہا متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ہم 2 یا 3 سال میں تعمیر کرتے ہیں، وہ سیلاب بہا لے جاتا ہے، لیکن قرض ہمیں بہرحال واپس کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب پاکستان کی خارجہ پالیسی کا مرکز پائیداری (Sustainability) اور خود انحصاری (Self-Sufficiency) ہے۔
کشمیر تنازع کا حل خطے کے امن کی کنجی
رضوان سعید شیخ نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ثالثی کی تجدید دعوت دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اسی مسئلے کے منصفانہ حل سے ممکن ہے۔
چین، افغانستان اور متوازن خارجہ پالیسی
انہوں نے کہا کہ پاکستان ’کیمپ سیاست‘ سے دور رہتے ہوئے دنیا بھر کے ساتھ متوازن تعلقات چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کل کے نہیں اور نہ کل ختم ہونے والے ہیں۔

انہوں نے سی پیک (CPEC) کو علاقائی رابطے اور معاشی ترقی کا منصوبہ قرار دیا۔
افغانستان کے حوالے سے سفیر نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے شدید متاثر ہوا ہے مگر وہ لڑائی نہیں بلکہ بات چیت کا حامی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ صرف غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی باعزت طریقے سے کی جا رہی ہے اور پاکستان ویزا کی بنیاد پر سرحدی نقل و حرکت چاہتا ہے۔
پاکستان کا عالمی کردار
اختتامی کلمات میں سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان دنیا میں ایک مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہتا ہے, بطور ’اقتصادی پل‘ جو بڑی طاقتوں کے درمیان تعاون اور امن کو فروغ دے۔













