افغان مہاجرین کے چلے جانے سے کوئٹہ میں مکان کی قیمت اور کرایوں پر کتنا اثر پڑا؟

جمعرات 23 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کوئٹہ سے افغان مہاجرین کے انخلا کے اثرات شہر کی پراپرٹی مارکیٹ پر نمایاں طور پر ظاہر ہونا شروع ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کی واپسی، آزاد کشمیر حکومت نے حتمی ٹائم فریم مقرر کر دیا

نواحی علاقوں میں مکانات، پلاٹس اور کرایوں کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی دیکھی جا رہی ہے جب کہ خریداروں کی دلچسپی میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

گزشتہ کئی دہائیوں سے افغان خاندان کوئٹہ کے مضافاتی علاقوں جیسے مشرقی بائی پاس، بروری، پشتون باغ، سیٹلائٹ ٹاون، خالص باوڑی، اور پشتون آباد میں آباد تھے۔

مگر حکومتوں کی جانب سے واپسی کے فیصلے کے بعد ہزاروں افغان خاندان اپنے گھروں کو فروخت کر کے افغانستان واپس جا رہے ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے پراپرٹی ڈیلر احمد عتیق کے مطابق افغان مہاجرین کے جانے کے بعد کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں جائیداد کی قیمتوں میں 30 سے 50 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

ان علاقوں میں جہاں زمین کی فی مربع فٹ قیمت پہلے 30 ہزار روپے تھی اب وہ 20 سے 22 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

اسی طرح جو مکانات پہلے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے میں فروخت ہوتے تھے ان کی موجودہ قیمت 70 سے 75 لاکھ روپے کے درمیان رہ گئی ہے۔

احمد عتیق نے بتایا کہ پراپرٹی مارکیٹ میں کرایوں کی شرح بھی نمایاں طور پر نیچے آئی ہے۔ اب 3 کمروں کے مکان جو پہلے 25 ہزار روپے ماہانہ کرائے پر ملتے تھے اب ان کا کرایہ 18 سے 20 ہزار روپے ہے۔ مقامی ڈیلرز کے مطابق گھروں کی فراہمی بڑھ گئی ہے مگر کرایہ دار نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔

پراپرٹی ڈیلر میر واعظ خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 15 سے 20 سالوں سے اس کاروبار سے وابستہ ہیں لیکن انہوں نے کبھی اس قدر تیزی سے قیمتوں میں کمی نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے جو مکان 30 لاکھ روپے میں فروخت ہوتا تھا اب وہی مکان 10 لاکھ میں بھی لوگ خریدنے کو تیار نہیں بس لوگ آ کر دیکھتے ہیں لیکن خریدتے نہیں۔

پراپرٹی ڈیلر نے مزید کہا کہ روڈ کے کنارے جو پکے مکانات ہیں جن پر ایک کروڑ روپے تک خرچ آتا ہے آج ان کی قیمت 30 سے 50 لاکھ روپے کے درمیان آ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض مقامات پر تو اس سے بھی کم قیمت لگائی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے: کراچی پولیس کی کارروائی، افغان مہاجرین کے خالی کیے گئے گھر مسمار کردیے

انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ اس وقت مکمل جمود کا شکار ہے، قیمتیں 50 فیصد سے بھی زیادہ گر چکی ہیں اور لوگ جو جائیداد پہلے لاکھوں روپے میں بیچتے تھے اب وہی آدھی قیمت پر بھی فروخت نہیں ہو رہی۔

پشتون آباد کے ایک اور ڈیلر نے بتایا کہ افغان کرایہ دار کئی سال سے انہی گھروں میں مقیم تھے مگر ان کے جانے سے درجنوں گھر خالی ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کرایہ دار تلاش کرنے میں دیر نہیں لگتی تھی مگر اب لوگ مکان دیکھنے آتے ہیں مگر فیصلہ نہیں کرتے۔

دوسری جانب کوئٹہ کے مرکزی علاقوں جیسے جناح ٹاؤن، سیٹلائٹ ٹاؤن اور ماڈل ٹاؤن میں اگرچہ قیمتوں میں بڑی گراوٹ نہیں آئی تاہم خرید و فروخت تقریباً رک چکی ہے۔

ایک ریئل اسٹیٹ کنسلٹنٹ نے بتایا کہ سرمایہ کار اور خریدار دونوں انتظار میں ہیں کہ مارکیٹ کب مستحکم ہوگی۔

شہر کے رہائشی حمزہ خان کے مطابق قیمتوں میں کمی سے متوسط طبقے کے لیے گھر خریدنے کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مکان خریدنا ہمارے بس سے باہر تھا مگر اب قیمتیں اتنی کم ہو گئی ہیں کہ ہم جیسے لوگ بھی مکان خرید سکتے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک بلوچستان سے ایک لاکھ کے قریب افغان مہاجرین اپنے وطن واپس جا چکے ہیں جب کہ مزید خاندانوں کی واپسی جاری ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر انخلا کا یہ سلسلہ جاری رہا تو کوئٹہ کی پراپرٹی مارکیٹ طویل عرصے کے لیے جمود کا شکار ہو سکتی ہے۔

البتہ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ کمی عارضی ہے اور ایک فطری مارکیٹ ایڈجسٹمنٹ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حالات مستحکم ہوں گے اور حکومت سستے رہائشی منصوبے متعارف کرائے گی سرمایہ کاری دوبارہ بڑھ جائے گی۔

مزید پڑھیں: وزیر دفاع نے افغانستان سے سیزفائر برقرار رکھنے کی شرط بتادی

فی الحال کرایوں اور قیمتوں میں کمی کے باعث کوئٹہ کی پراپرٹی مارکیٹ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے اور ماہرین کے مطابق آنے والے چند ماہ یہ طے کریں گے کہ یہ رجحان عارضی ہے یا طویل المدتی بحران کی شکل اختیار کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

خیبرپختونخوا میں منعقدہ جرگے کے بڑے مطالبات، عملدرآمد کیسے ہوگا اور صوبائی حکومت کیا کرےگی؟

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ