گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے ایک پارلیمانی جرگہ تشکیل دیا جانا چاہیے تاکہ تمام معاملات کو دلیل اور مکالمے کے ذریعے حل کیا جا سکے۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمیں این ایف سی ایوارڈ پر سنجیدہ بات چیت کرنی چاہیے، کیونکہ مالی وسائل کی منصفانہ تقسیم ہی وفاق اور صوبوں کے تعلقات کو مستحکم کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: جو آئین اور ریاست کو نہیں مانتے، ان سے مذاکرات ممکن نہیں، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
انہوں نے کہا کہ ماضی میں نہروں کے معاملے پر پنجاب اور سندھ کے درمیان اختلافات ہوئے، لیکن اب ہمیں ٹکراؤ نہیں بلکہ افہام و تفہیم کے ذریعے حل کی راہ اپنانا ہوگی۔
گورنر نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا کی ترقی کے لیے ان کے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے ہیں۔ میں تمام سیاسی و سماجی رہنماؤں سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔ صوبائی حکومت اپنا مقدمہ تیار کرے اور وفاق سے دلیل کے ساتھ بات کرے، میں ہر سطح پر تعاون کے لیے موجود ہوں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف عدم اعتماد کا فیصلہ کرسکتی ہے، فیصل کریم کنڈی
فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں کافی عرصے سے فوجی آپریشن جاری ہیں اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، لیکن افغانستان کی سرزمین بدقسمتی سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے لیے استعمال ہو رہی تھی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سب مل کر امن اور ترقی کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں۔














