ترکیہ کے مغربی صوبے موغلا کے ساحل کے قریب جمعے کے روز تارکینِ وطن کو لے جانے والی ایک ربڑ کی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 17 افراد ہلاک ہو گئے۔
موغلا کے گورنر آفس کے مطابق ممکنہ طور پر مزید افراد کے زندہ بچنے کی امید میں تلاش اور بچاؤ کا آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی: کشتی کے ڈوبنے سے کم از کم 26 غیر قانونی تارکین وطن ہلاک، مزید کی تلاش جاری
گورنر آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک افغان شخص جو حادثے میں زندہ بچ گیا تھا، تیرتے ہوئے ساحل تک پہنچا اور صبح تقریباً ایک بجے حکام کو اطلاع دی۔
At least 14 dead after migrant boat sinks off western Turkey
Full Story → https://t.co/hLj6tNM0CN pic.twitter.com/A4vXeELWHs
— PiQ Newswire (@PiQNewswire) October 24, 2025
افغان شہری نے ریسکیو ٹیم کو بتایا کہ 18 افراد ربڑ کی کشتی پر سوار تھے، تاہم روانگی کے کچھ ہی دیر بعد کشتی میں پانی بھر گیا اور وہ ڈوب گئی۔
ریسکیو ٹیموں نے بعد ازاں بدروم کے قریب چیلیبی جزیرے سے ایک اور زندہ شخص کو تلاش کیا، جبکہ 17 لاشیں سمندر سے نکالی گئیں۔
گورنر آفس کے مطابق، 4 کوسٹ گارڈ کشتیاں، ایک خصوصی غوطہ خور ٹیم اور ایک ہیلی کاپٹر تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں: 2024، یورپ پہنچنے کا خواب کتنی ہزار زندگیاں نگل گیا؟
ایجیئن سمندر اکثر ان ہزاروں تارکینِ وطن کے لیے گزرگاہ بنتا ہے جو شمالی افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، خاص طور پر ترکیہ سے، جو شام، عراق اور افغانستان کے لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔
ترک ادارہ برائے انتظامِ ہجرت کے مطابق، 2019 میں ترکیہ میں گرفتار کیے گئے غیر قانونی تارکینِ وطن کی تعداد تقریباً 4 لاکھ 55 ہزار تھی، جن میں زیادہ تر کا تعلق افغانستان اور شام سے تھا۔
اس سال 16 اکتوبر 2025 تک ترکیہ میں 1 لاکھ 22 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن گرفتار کیے جا چکے ہیں۔














