جدہ میں سرخ سمندر کے نیلگوں پانیوں میں تیرتا بیادہ جزیرہ سعودی عرب کی دلکش اور پائیدار سیاحتی مقامات میں سے ایک کے طور پر تیزی سے ابھر رہا ہے، جہاں قدرتی حسن اور سمندری حیاتیات کا امتزاج سیاحوں کو مسحور کر دیتا ہے۔
سفید ریت سے ڈھکا یہ جزیرہ بغیر کسی سبزے یا مستقل زمین کے، چاروں جانب سے سمندر کے 360 درجے کے دلکش نظارے پیش کرتا ہے۔ فیروزی پانی، نرم سفید ریت اور نایاب مرجان کی چٹانیں اسے مملکت کے نمایاں ترین میرین سیاحتی مقامات میں شمار کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: 2025 میں عالمی سیاحت کے 50 مقامات، فائنانشل ٹائمز کی فہرست میں شمالی پاکستان بھی شامل
تقریباً 700 میٹر طویل اور 4 میٹر تک گہرے پانیوں پر مشتمل یہ جزیرہ غوطہ خوری، سنورکلنگ، تیراکی، کائیکنگ اور واٹر اسکیئنگ جیسے کھیلوں کے لیے مثالی ہے۔
جزیرے تک کشتی کے ذریعے تقریباً 6 گھنٹے کے دورانیے کی سیر مقامی اور غیر ملکی سیاحوں میں بےحد مقبول ہو رہی ہے۔ یہاں کے رنگا رنگ مرجان اور سمندری حیات خطے میں سب سے خوبصورت سمجھے جاتے ہیں۔

بڑھتی ہوئی طلب کے باعث نجی کمپنیوں اور مقامی کاروباری افراد نے سمندری سیر کے منصوبوں میں اضافہ کیا ہے۔ یہ تمام سرگرمیاں سعودی ریڈ سی اتھارٹی کے ریگولیٹری فریم ورک کے تحت منظم انداز میں چلائی جا رہی ہیں تاکہ ساحلی سیاحت کو پائیدار بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب: کھیلوں کی سیاحت میں فروغ، 2030 تک 100 ارب ریال آمدن متوقع
ماحولیاتی نگرانی کے اقدامات کے تحت مرجان کی چٹانوں اور سمندری حیات کے تحفظ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ جزیرے کے قدرتی خزانوں کو محفوظ رکھتے ہوئے سیاحوں کو ذمہ دار اور یادگار تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
پُرسکون تنہائی اور رومان خیز واٹر اسپورٹس کے امتزاج کے ساتھ بیادہ جزیرہ سرخ سمندر کا ایسا سیاحتی گوشہ بن چکا ہے جو فطرت کے حسن اور مہم جوئی دونوں کو یکجا کرتا ہے۔














