متحدہ عرب امارات کی ایئرلائن امارات نے کراچی میں اپنی پاکستان میں 40 سالہ خدمات کا جشن منایا، جو 1985 میں دبئی سے اس کے پہلے بین الاقوامی فضائی سفر کے آغاز کی یاد میں منعقد ہوا۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منعقدہ تقریب میں سینیئر سرکاری حکام، سفارت کاروں اور ہوابازی کے شعبے سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی، جن میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرمیثی بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیے: امارات ایئرلائن اور دبئی ڈیوٹی فری میں کرپٹو کرنسی کے ذریعے ادائیگی کب ممکن ہوگی؟
اس موقع پر مہمانوں کو ایمریٹس کے جدید بوئنگ 777 طیارے کا معائنہ کرایا گیا جس میں پریمیم اکانومی کیبن کو پہلی بار پاکستانی مسافروں کے لیے متعارف کرایا گیا۔
امارات ایئرلائن کے پاکستان میں نائب صدر محمد الہاشمی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمریٹس کا 40 سالہ سفر 23 اکتوبر 1985 کو کراچی سے ہی شروع ہوا، جب ہماری پہلی بین الاقوامی پرواز EK600 دبئی سے یہاں اتری۔ یہ پاکستان اور ایمریٹس کے درمیان ایک پائیدار تعلق کی بنیاد تھی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 دہائیوں میں ایمریٹس نے پاکستان کے عوام، کاروبار اور کمیونٹیز کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کیے ہیں۔ ہم پاکستان کی ترقی کی کہانی کا حصہ ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں، چاہے وہ سیاحت ہو، تجارت یا روزگار کے مواقع۔
ایئرلائن کے مطابق، گزشتہ 40 برسوں میں ایئرلائن نے کراچی اور دبئی کے درمیان 87 ہزار سے زائد پروازوں کے ذریعے 1.9 کروڑ سے زیادہ مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کی۔ مجموعی طور پر پاکستان کے 5 شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور سیالکوٹ سے 3.6 کروڑ سے زائد مسافر امارات ایئرلائن کے ذریعے دبئی جا چکے ہیں، جب کہ ہر سال 73 ہزار ٹن سے زیادہ کارگو بھی پاکستان سے اور پاکستان کے لیے منتقل کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: شامی ایئرلائنز کا متحدہ عرب امارات کے لیے براہِ راست پروازیں بحال کرنے کا اعلان
محمد الہاشمی نے کہا کہ ایمریٹس کی پروازیں متحدہ عرب امارات میں مقیم 17 لاکھ پاکستانیوں سمیت سیاحوں اور کاروباری افراد کو جوڑنے کا ذریعہ ہیں۔ اگرچہ مسابقت بڑھ رہی ہے، پھر بھی پاکستان ایک غیر مکمل طور پر خدمات یافتہ مارکیٹہے، جہاں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
تقریب کے دوران، ایمریٹس نے پہلی بار کراچی میں پریمیم اکانومی کلاس کا مظاہرہ کیا۔ الہاشمی کے مطابق یہ سہولت ان مسافروں کے لیے ہے جو آرام دہ سفر کے ساتھ معتدل کرایوں میں بہتر تجربہ چاہتے ہیں۔














