وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ اگر مجھے وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے لیے کسی کے پاس نمبر گیم پوری ہے تو پھر تحریک عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے؟
مظفرآباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ کچھ لوگ اسلام آباد میں بیٹھ کر خود ہی میری پریس کانفرنس بلاتے ہیں اور خود ہی ملتوی کر دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کو عدم اعتماد کا سامنا، کیا آج مستعفی ہو جائیں گے؟
انہوں نے کہاکہ جب تک میرے پاس قلم کا اختیار ہے، میں اپنے فرائض سرانجام دیتا رہوں گا، عدم اعتماد جمہوریت کا حسن ہے، جس کا سامنا کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ میری قدر میرے جانے کے بعد آئے گی، جس گھر نے مجھے جنم دیا، اپنی خاطر اس کو آگ نہیں لگا سکتا۔
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ میرے چہرے پر کوئی ندامت دکھائی نہیں دے گی، میں اکیلا آیا تھا، آج دوستوں میں کھڑا ہوں۔
وزیراعظم نے کہاکہ میں واحد وزیراعظم ہوں جس نے خزانہ بھرا خالی نہیں کیا، جلد پریس کانفرنس کروں گا جس میں تفصیلی بات ہو گی۔ میں اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں، اللہ نے مجھے کامیاب کیا، اس کا شکر ادا کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم کے ہمراہ وزیر داخلہ کرنل وقار نور، وزیر صحت انصر ابدالی اور وزیر حکومت اظہرصادق موجود ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور صدر مملکت آصف زرداری نے تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کے لیے بندے پورے کر لیے، سردار تنویر الیاس
پاکستان پیپلزپارٹی نے گزشتہ روز سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ڈنر کا اہتمام کیا جس میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے تعلق رکھنے والے 27 ارکان اسمبلی نے شرکت کی، اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 27 ارکان کی ہی ضرورت ہے۔














