یو اے ای کی سڑکوں پر اب الیکٹرک رکشے دوڑتے نظر آئیں گے، حتمی منظوری کا انتظار

پیر 27 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دبئی یا شارجہ کی سڑکوں پر جلد ہی الیکٹرک رکشے (برقی ٹک ٹک) دوڑتے نظر آ سکتے ہیں۔

چین کی ایک کمپنی کی تیار کردہ یہ جدید الیکٹرک ’ٹک ٹک‘ اس وقت روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے باضابطہ منظوری کے عمل سے گزر رہی ہے، جس کے بعد اسے متحدہ عرب امارات میں متعارف کرایا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: استعمال شدہ الیکٹرک گاڑی میں بیٹری کتنی کارگر ہوتی ہے؟

’ٹک ٹک‘ جسے آٹو رکشہ بھی کہا جاتا ہے، تین پہیوں والی مخصوص سواری ہے جو مصر، تھائی لینڈ، بھارت سمیت ایشیا اور افریقہ کے کئی ممالک میں عام طور پر استعمال کی جاتی ہے۔

گرین پاور جی سی سی نامی کمپنی امارات میں ’الیکٹرک ٹک ٹک‘ متعارف کرانے کی کوشش کررہی ہے۔

کمپنی کے سیلز ایگزیکٹیو احمد توصیف کے مطابق ان برقی ٹک ٹک کو ہوٹلوں اور ریزورٹس میں گالف کارٹ کی طرز پر سفری سہولت کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکے گا۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے ساتھ ٹک ٹک ماڈلز بھی پیش کیے۔

احمد توصیف کے مطابق کمپنی چین اور مصر سمیت کئی ممالک میں کام کررہی ہے، اور حال ہی میں 200 شمسی توانائی سے چلنے والے برقی ٹرائی سائیکل مصر بھیجے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کو اب تک درجنوں افراد کی جانب سے ان گاڑیوں میں دلچسپی کے سینکڑوں سوالات موصول ہو چکے ہیں۔

شمسی توانائی اور بجلی سے چلنے والا ماڈل

یہ برقی ٹک ٹک بجلی کے ساتھ ساتھ شمسی توانائی سے بھی چلتا ہے، اس کے اوپر نصب سولر پینلز سورج کی روشنی جذب کر کے بیٹریوں کو چارج کرتے ہیں، جو بعد میں برقی موٹر کو توانائی فراہم کرتی ہیں۔

اس کے علاوہ گاڑی میں ایک معیاری چارجنگ پورٹ بھی موجود ہے تاکہ ابر آلود موسم میں بھی اسے بجلی سے چارج کیا جا سکے۔

احمد توصیف کے مطابق اگر سورج کی روشنی مناسب مقدار میں دستیاب ہو تو یہ گاڑی ایک بار کے چارج پر 500 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کر سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسے گھریلو چارجنگ سے بھی چارج کیا جا سکتا ہے، جبکہ کچھ ماڈلز میں بدلنے کے قابل بیٹریاں بھی شامل ہیں۔

ان کے مطابق فی الحال امارات میں صرف 6 یونٹ آزمائشی بنیادوں پر موجود ہیں، جو حتمی منظوری کے بعد مارکیٹ میں لائے جائیں گے۔

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق ایک ’ٹک ٹک رکشے‘ کی قیمت قریباً 8 ہزار درہم ہے، جس کے بعد صرف معمول کی دیکھ بھال کا خرچ رہ جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کی الیکٹرونک بائیکس اور رکشہ اسکیم، عام پاکستانی کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟ 

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور کاربن اخراج میں کمی کے لیے مختلف منصوبوں پر عمل کررہا ہے۔ ان میں سے ایک نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی ہے، جس کا مقصد ٹرانسپورٹ سیکٹر میں توانائی کے استعمال کو 20 فیصد کم کرنا اور سڑکوں کے معیار میں عالمی سطح پر امارات کی برتری کو برقرار رکھنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جامشورو میں آلودہ پانی سے ڈائریا کی وبا، 9 افراد جاں بحق

ایک حوالدار 3 ججوں کے احکامات ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتا ہے، سہیل آفریدی

بھارتی صدر دروپدی مرمو کی رافیل طیارے میں پرواز، جنگی جہاز میں سفر کرنے والے تیسری بھارتی صدر بن گئیں

’رانو‘ کو کراچی سے اسلام آباد کب اور کیسے منتقل کیا جائے گا؟

پاک-امریکا تعلقات میں نئے دور کا آغاز، خام تیل سے بھرا پہلا جہاز آج پاکستان پہنچ رہا ہے

ویڈیو

بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے بڑھتے مسائل، پاکستان کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے؟

گول گپے، جو فاسٹ فوڈ کے دور میں بھی مقبول ہیں

بالائی دیر کے چاپانی پھل کی خاص بات کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

اگر  خوبرو ’دیئیلا‘ پاکستان میں آ جائے تو؟

کیا افغانستان دوست ہے؟

پاک افغان مذاکرات کی ناکامی، افغان طالبان کو فیل کرے گی