لیتھوانیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ بیلاروس کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دے گا، کیونکہ بیلاروس کی جانب سے چھوڑے گئے غبارے مسلسل اس کی فضائی حدود میں داخل ہو رہے ہیں۔
وزیرِاعظم انگا رُگینینیے نے پیر کے روز کہا کہ لیتھوانیا اب کسی بھی ایسے غبارے کو گرانے کے احکامات دے گا جو ان کے ملک کی حدود میں داخل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بیلا روس نے اپنی فضائیہ کو پاکستان ایئر فورس سے ٹریننگ دلانے کی خواہش ظاہر کردی
’ہم بیلاروس کو یہ واضح پیغام دے رہے ہیں کہ کسی بھی قسم کا ہائبرڈ حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مسلح افواج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ غباروں کو مار گرانے سمیت تمام ضروری اقدامات کریں۔‘
Lithuania repeated a strong protest to #Belarus over the constant violations of Lithuanian airspace. Lithuania considers the deliberate inaction of the institutions of Belarus to be a hybrid attack and is closing its state border with Belarus until further notice.
— Lithuania MFA | #StandWithUkraine (@LithuaniaMFA) October 27, 2025
حکام کے مطابق یہ غبارے اسمگلروں کے استعمال میں ہیں جو ممنوعہ سگریٹ وغیرہ لیتھوانیا میں داخل کرتے ہیں۔
تاہم مذکورہ سرحد یورپی یونین کے شہریوں اور سفارتکاروں کے لیے کھلی رہے گی جو بیلاروس سے روانہ ہو رہے ہوں۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بیلا روس کا دوطرفہ اقتصادی تعاون کے لیے درکار قانونی فریم ورک بہتر بنانے پر اتفاق
گزشتہ ہفتے لیتھوانیا کو کم از کم 7 مرتبہ اپنے دارالحکومت ویلنیئس کی فضائی حدود بند کرنا پڑی، جس کے نتیجے میں 170 پروازیں متاثر ہوئیں۔
اگرچہ بیلاروس کی حکومت ان غباروں کی ذمہ داری قبول نہیں کرتی، لیکن لیتھوانیا نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو پر عدم کارروائی کا الزام عائد کیا ہے۔

وزیرِاعظم رُگینینیے کا کہنا تھا کہ عمل نہ کرنا بھی ایک عمل ہوتا ہے۔ ’اگر بیلاروس اس مسئلے پر کچھ نہیں کرتا، تو ہم اسے بھی ایک رویہ سمجھتے ہیں۔‘
اتوار کی شب نیشنل کرائسز مینجمنٹ سینٹر نے بتایا کہ اس کے ریڈاروں نے 66 نامعلوم اشیا کو بیلاروس سے لیتھوانیا کی جانب آتے ہوئے ریکارڈ کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری، بیلاروس کا ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو روزگار دینے کی پیشکش
لیتھوانیا کے قومی سلامتی مشیر کستوتیس بُدریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ روس اور اس کے حلیف بیلاروس کی جانب سے نیٹو کے خلاف ہائبرڈ جنگ میں دانستہ اضافہ کیا جا رہا ہے۔
’یہ فضائی خلاف ورزیاں نیٹو کے حوصلے کو آزمانے اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہیں۔‘

لیتھوانیا کی وزارتِ خارجہ کے مطابق، 23 اکتوبر کو ایک روسی سوخوئی ایس یو 30 لڑاکا طیارہ اور آئی ایل 78 ٹینکر طیارہ لیتھوانیا کی حدود میں آدھا میل تک داخل ہوئے تھے۔
دونوں طیارے روس کے کیلینن گراڈ علاقے سے اُڑے تھے جو لیتھوانیا اور پولینڈ کے درمیان واقع ہے۔
مزید پڑھیں:امریکا، روس اور بیلا روس کا خلائی مشن کامیابی کے ساتھ زمین پر پہنچ گیا
وزیرِاعظم رُگینینیے نے کہا کہ ان کا ملک یورپی یونین کی سطح پر بیلاروس کے خلاف مزید پابندیوں کی حمایت کرے گا۔
انہوں نے اس بات کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا کہ نیٹو کا آرٹیکل 4 فعال کیا جائے، جس کے تحت رکن ممالک خطرے کی صورت میں فوری مشاورت کے لیے جمع ہوتے ہیں۔













