پاکستان، غزہ میں امن و بحالی کے لیے عالمی فورس کا حصہ بننے پر آمادہ

منگل 28 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بین الاقوامی استحکام فورس میں پاکستان کی ممکنہ شمولیت کے حوالے سے مختلف سطحوں پر غور جاری ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کا مؤقف ہمیشہ سے اس اصول پر مبنی رہا ہے کہ عالمی امن، انصاف اور انسانی تحفظ کے لیے ہر ممکن کردار ادا کیا جائے، بالخصوص ایسے مواقع پر جہاں مظلوم اقوام کو مدد درکار ہو۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق غزہ اور فلسطین کے عوام کے تحفظ اور بحالی کے لیے کسی بین الاقوامی طور پر منظور شدہ فورس کی تشکیل ایک ناگزیر ضرورت بن چکی ہے۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ مظلوموں کی عملی مدد اور ان کے تحفظ سے بڑھ کر کوئی خدمتِ انسانیت نہیں۔ اگر ایسی فورس جلد تشکیل پاتی ہے تو اس میں ان ممالک کو شامل ہونا چاہیے جن کے دل فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور اخوت کے جذبے سے لبریز ہوں۔

پاکستان ماضی میں بھی فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی فورمز پر صفِ اول میں رہا ہے خواہ وہ اقوامِ متحدہ، او آئی سی، عالمی عدالتِ انصاف، یا غزہ امن منصوبے سے متعلق مذاکرات ہوں۔ پاکستان ان 8 مسلم ممالک میں شامل ہے جنہوں نے غزہ امن منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے نسل کشی کے خاتمے اور 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی 2 ریاستی حل کی توثیق کی تھی۔

اس منصوبے کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ غزہ میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے قابض افواج کے بجائے کسی غیر جانبدار اور مؤثر بین الاقوامی فورس کو تعینات کیا جائے تاکہ خطے میں دیرپا استحکام ممکن بنایا جا سکے۔

پاکستان گزشتہ 7 دہائیوں سے اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں فعال شرکت کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کے لیے نمایاں خدمات انجام دیتا آرہا ہے اور ہمیشہ ایک ذمہ دار، پرامن اور اصولی ریاست کے طور پر اپنا کردار ادا کیا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اگر پاکستان دیگر مسلم ممالک کے ساتھ مل کر ایسی فورس کا حصہ بنتا ہے جو غزہ میں امن و استحکام، انسانی امداد اور تعمیرِ نو کے اقدامات میں عملی کردار ادا کرے، تو یہ نہ صرف ایک اعزاز بلکہ ایک مقدس قومی و انسانی فریضہ ہوگا۔

پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے اور 2 ریاستی حل کے سوا کسی متبادل پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پاکستان ایک ایسی آزاد، خودمختار اور قابلِ بقا ریاستِ فلسطین کا حامی ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ