بلاول کی مولانا فضل الرحمان کے پاس حاضری، سیاسی محاذ پر کچھ نیا ہونے والا ہے؟

منگل 28 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتِ حال، پارلیمانی امور اور قومی مفاد کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے رابطے جاری رکھنے اور سیاسی افہام و تفہیم کے تسلسل پر اتفاق کیا۔ ملاقات خیرسگالی کے جذبے کے تحت ہوئی، جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔

یہ بھی پڑھیے: مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات میں کیا گفتگو ہوئی؟ تفصیلات سامنے آگئیں

مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کے بعد میڈیا حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ شاید کسی آئینی ترمیم کے لیے مولانا فضل الرحمن کی حمایت حاصل کرنے یا مولانا فضل الرحمن کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے ملاقات کی گئی ہے۔

وی نیوز نے جمعیت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما سینیٹر کامران مرتضی سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں؟

جمیعت علماء اسلام کے رہنما سینیٹر کامران مرتضی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن کی گزشتہ روز ہونے والی ملاقات بلاول بھٹو کی درخواست پر ہوئی ہے چونکہ کافی عرصے سے دونوں جماعتوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں تھا تو رابطے بحال کرنے کے لیے یہ ملاقات کی گئی ہے اور مولانا فضل الرحمان کو بھی بلاول ہاؤس آنے کی دعوت دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری چونکہ دو مرتبہ مولانا فضل الرحمن کے گھر آ چکے ہیں اس لیے مولانا فضل الرحمان نے دعوت قبول کی ہے اور جلد وہ بلاول ہاؤس جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: بلاول بھٹو سے محسن نقوی کی ملاقات، ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال

سینیٹر کامران مرتضی نے واضح کیا کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن کی اس ملاقات میں نہ تو کوئی خفیہ قانون سازی حمایت کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے نہ ہی بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمن سے کسی مخصوص حمایت کا تقاضا کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں قائد حزب اختلاف کی نامزدگی یا حمایت یا اس طرح کے معاملے پر گفتگو کی ہی نہیں گئی ہے، مولانا فضل الرحمن کو قائد حزب اختلاف بننے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، میڈیا پر جاری قیاس آرائیوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ