وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی کی اہلیہ عروب جتوئی کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے نیشنل کرائم اینڈ سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے متعدد افسران کو کرپشن کے الزامات پر گرفتار کر لیا ہے۔
عروب جتوئی کی مدعیت میں درج مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض نے اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے 90 لاکھ روپے وصول کیے۔ درخواست گزار کے مطابق یہ رقم ڈکی بھائی کو مقدمے میں ریلیف دلانے اور جوڈیشل کرانے کے لیے وصول کی گئی تھی۔
🚨🚨#BREAKING: FIA registered FIR on 9 @NCCIAOFFICIAL officials of extorting more than 3 lac dollars & 9 million Pakistan rupees from ducky bhai and also taking heavy bribes from different call centres & online scammers. Alhamdulillah another news of “Asad Toor UNCENSORED” proved pic.twitter.com/ECMOTnVLk8
— Asad Ali Toor (@AsadAToor) October 28, 2025
مقدمے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مذکورہ رقم ایڈیشنل ڈائریکٹر سرفراز چوہدری، ڈپٹی ڈائریکٹر زوار احمد اور دیگر اہلکاروں میں تقسیم کی گئی۔ مزید برآں، ڈکی بھائی کےبائنانس اکاؤنٹس میں سے این سی سی آئی سے نے رقم بھی ٹرانسفر کی۔
مزید تفصیلات کے مطابق زیرِ حراست سب انسپکٹرز کال سینٹرز اور آن لائن فراڈ کے نیٹ ورکس کی سہولت کاری میں ملوث پائے گئے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ فراڈ سے حاصل ہونے والی 50 فیصد رقم افسران میں تقسیم کی جاتی تھی، جبکہ باقی رقم دیگر متعلقہ افراد میں بانٹی جاتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی سے ڈیڑھ کروڑ روپے رشوت لی گئی، رشوت کس نے اور کیسے لی، سینیئر صحافی کے اہم انکشافات
واضح رہے کہ معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی جوئے کی غیر رجسٹرڈ ایپس کی تشہیر کے مقدمے میں گرفتار ہیں اور نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے ان پر مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
این سی سی آئی اے کے مطابق ڈکی بھائی نے اپنے یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر رجسٹرڈ جوا ایپلی کیشنز کی تشہیر کی، جس کے باعث کئی افراد کو مالی نقصان اٹھانا پڑا۔














