کراچی چڑیا گھر میں موجود مادہ ریچھ ’رانو‘ کو اسلام آباد منتقل کرنے لیے اہم فیصلے کر لیے گئے۔
چیف سیکریٹری سندھ نے حکام کو ہدایت کی کہ سندھ میں کسی بھی چڑیا گھر کے لیے غیر مقامی جانور نہ خریدا جائے۔ انہوں نے سیکریٹری جنگلی حیات سندھ کو ہدایت کی ہے کہ چڑیا گھر کے لیے ایسے جانوروں کی خریداری پر مکمل پابندی لگانے کے لیے صوبائی کابینہ کے لیے سمری تیار کی جائے۔
کراچی چڑیا گھر میں موجود مادہ ریچھ ’رانو‘ کی اسلام آباد منتقلی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔
یہ بھی پڑھیے لاہور چڑیا گھر انتظامیہ نے ٹکٹوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی کردی
اجلاس میں سیکریٹری جنگلات و جنگلی حیات، میونسپل کمشنر کے ایم سی، کنزرویٹر سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ اور دیگر ماہرین نے شرکت کی۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ کو منتقلی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ محکمہ جنگلی حیات سندھ نے ’رانو‘ ریچھ کو منتقل کرنے کے لیے مقررہ سائز کا آہنی پنجرہ تیار کر لیا ہے۔ رانو کی ٹریننگ کے لیے ڈاکٹر اور محکمہ جنگلی حیات مجوزہ تربیت میں مصروف ہیں۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کا کہنا تھا کہ رانو کو زور زبردستی پکڑ کر پنجرے میں منتقل نہ کیا جائے اور نہ ہی دوا استعمال کر کے بے ہوشی کی حالت میں منتقل کیا جائے۔ رانو کو بذریعہ تربیت منتقلی کے لیے تیار کردہ پنجرے میں اپنی مرضی سے آنا جانا سکھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیے کراچی چڑیا گھر میں مادہ بنگال ٹائیگر کی ہلاکت کیسے ہوئی؟
اجلاس میں کہا گیا کہ رانو کی منتقلی کے عمل کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جا رہی ہے۔ رانو کے مثبت رویے کو دیکھتے ہوئے ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ جلد ہی منتقلی مکمل ہو جائے گی۔














