دنیا بھر کے جی میل صارفین کو ایک بڑے سائبر حملے کے بعد خبردار کیا گیا ہے جس میں تقریباً 18 کروڑ 30 لاکھ ای میل اکاؤنٹس اور ان کے پاس ورڈز لیک ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جی میل صارفین خبردار، گوگل کا ڈھائی ارب اکاؤنٹس کو عالمی سائبر حملے پر الرٹ جاری
رپورٹس کے مطابق یہ ڈیٹا لیک اپریل میں پیش آیا تھا، تاہم حال ہی میں سائبر سیکیورٹی ویب سائٹ ہیَو آئی بین پاؤنڈ نے اس کی نشاندہی کی۔ ویب سائٹ کے بانی ٹرائے ہنٹ کا کہنا ہے کہ یہ معلومات مختلف ویب سائٹس سے جمع ہونے والے ایک بڑے ہیک کا حصہ ہیں۔
لیک ہونے والا ڈیٹا صرف جی میل اکاؤنٹس تک محدود نہیں بلکہ ان تمام لاگ اِنز کو بھی متاثر کر سکتا ہے جو جی میل پر مبنی ہیں۔ اس سے ہیکرز کو صارفین کے دوسرے آن لائن اکاؤنٹس تک بھی رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔
صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنا جی میل پاس ورڈ تبدیل کریں اور ٹو فیکٹر آتھنٹیکیشن فعال کریں تاکہ کسی بھی غیر مجاز رسائی کو روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: جی میل میں اب لمبی ای میلز پڑھنا نہایت آسان، مگر کیسے؟
گوگل کے مطابق ٹو اسٹیپ ویری فکیشن اکاؤنٹس کے تحفظ میں اضافی دیوار کا کام کرتی ہے اور اس سے چوری شدہ پاس ورڈ کے باوجود ہیکرز کو داخل ہونا مشکل ہو جاتا ہے۔
ہیَو آئی بین پاؤنڈ ویب سائٹ اب تک 917 ویب سائٹس اور 15 ارب سے زائد متاثرہ اکاؤنٹس کا سراغ لگا چکی ہے۔ صارفین اپنی ای میل درج کر کے جانچ سکتے ہیں کہ آیا ان کا اکاؤنٹ بھی متاثرہ فہرست میں شامل ہے یا نہیں۔













