روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ روس نے پوسائیڈن نیوکلیئر پاورڈ سپر تارپیڈو کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے بارے میں عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ساحلی علاقوں کو تباہ کر دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور سمندر میں وسیع ریڈیو ایکٹیو لہریں پیدا کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیوٹن نے امریکی پابندیوں کو مسترد کردیا، ٹوماہاک حملے کی صورت میں ’بہت سخت جواب‘ کا انتباہ
پیوٹن نے ماسکو میں ایک اسپتال میں یوکرین جنگ میں زخمی روسی فوجیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ یہ تجربہ منگل کو کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہم نے اسے ایک کیریئر سب میرین سے لانچ انجن کے ذریعے لانچ کرنے کے ساتھ ساتھ نیوکلیئر پاور یونٹ کو بھی فعال کیا جس پر یہ آلہ کچھ وقت کے لیے چلایا گیا۔
پیوٹن نے مزید کہا کہ کوئی پوسائیڈن جیسا نہیں اور اس کو روکنے کا کوئی طریقہ نہیں بھی نہیں ہے۔
مزید پڑھیے: پیوٹن عالمی بحرانوں کے حل کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کے متعرف، نوبیل امن انعام کمیٹی پر برس پڑے
ماہرین کے مطابق پوسائیڈن کی رینج 10,000 کلومیٹر اور رفتار تقریباً 185 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
نیوکلیئر ہتھیاروں کے مقابلے میں روس کا پیغام
پیوٹن کے مطابق پوسائیڈن اور بیوریوسٹنک کے تجربات اس بات کا واضح پیغام ہیں کہ روس یوکرین جنگ میں مغربی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو ایک ’کاغذی شیر‘ قرار دیا تھا جو یوکرین پر فوری طور پر قابو پانے میں ناکام رہا اور پوسائیڈن کا تجربہ اس بات کا اشارہ ہے کہ روس اب بھی عالمی سطح پر ایک عسکری حریف ہے خصوصاً نیوکلیئر ہتھیاروں میں۔
پوسائیڈن اور نیوکلیئر ہتھیاروں کی نئی دوڑ
پوسائیڈن ایک ایسا ہتھیار ہے جو نیوکلیئر اسلحہ کی جدید دوڑ کے دوران منظر عام پر آیا ہے جو بنیادی طور پر امریکا، روس اور چین کے درمیان جاری ہے۔
پوسائیڈن، جسے نیٹو میں Kanyon کے نام سے جانا جاتا ہے 20 میٹر لمبا، 1.8 میٹر قطر اور 100 ٹن وزن رکھتا ہے۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ 2 میگا ٹن وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور شاید مائع دھات سے ٹھنڈا ہونے والے ری ایکٹر سے طاقت حاصل کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: صدر پیوٹن سے ملاقات کے بعد کِم جونگ اُن کے ڈی این اے کے نشانات مٹانے کی ویڈیووائرل
پیوٹن نے کہا کہ پوسائیڈن کی طاقت ہمارے سب سے جدید Sarmat انٹرکانٹینینٹل میزائل سے بھی زیادہ ہے، جسے SS-X-29 یا Satan II کہا جاتا ہے۔
پیوٹن نے سنہ 2018 میں پوسائیڈن اور بیوریوسٹنک کے اعلان کے بعد انہیں امریکا کی میزائل دفاعی ڈھال کی کوششوں اور نیٹو کی مشرقی توسیع کے جواب کے طور پر پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیے: کیا بار بار اعضا کی پیوندکاری سے انسان امر ہو سکتا ہے؟شی جن پنگ اور پیوٹن کےدرمیان غیر متوقع گفتگو
بیوریوسٹنک کے تجربے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بجائے نیوکلیئر میزائل کے تجربے کے پیوٹن کو یوکرین میں جنگ ختم کرنی چاہیے۔














