وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترکیہ نے ہمیشہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی ہے، پاکستان بھی قبرص کے معاملے پر ترکیے کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
ترکیہ کے 102ویں قومی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ترک سفارتخانے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ کی ترقی و خوشحالی کا سفر قابلِ فخر کامیابیوں سے عبارت ہے، پاکستانیوں کے دل ترک بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کمال اتاترک نے جدید ترکیہ کی بنیاد رکھی، جبکہ رجب طیب ایردوان کی قیادت میں ترکیے ترقی کے نئے منازل طے کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ترک بھائیوں کی کامیابیوں پر فخر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی ترکیہ کے یومِ جمہوریہ پر مبارکباد
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات مذہبی و ثقافتی رنگوں سے جڑے ہیں، پاکستان کے 1947 سے ترکیہ کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں۔ ترک صدر کی غیر معمولی قیادت میں ترکیے جدت، تہذیب اور ثقافت کا حسین امتزاج بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں چار دن میں دشمن کو سبق سکھایا، جنگ کے دوران ترکیہ کی قیادت چٹان کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑی رہی۔ دونوں ممالک یک جان دو قالب ہیں۔ 2010 کے سیلاب کے بعد ترک صدر اظہارِ یکجہتی کے لیے پاکستان آئے، ترکیہ نے سیلاب کے دوران دل کھول کر پاکستان کی مدد کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ نے پنجاب اور سندھ میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں اسپتال، تعلیمی ادارے اور گھر تعمیر کیے۔ عرفان نذیر اوغلو پاکستان اور ترکیہ دونوں کے سفیر ہیں۔ ترکیہ نے ہمیشہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، اور پاکستان بھی قبرص کے حوالے سے ترکیہ کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترک قوم کی استقامت دنیا بھر کے لیے مشعلِ راہ ہے، ترکیہ کے یومِ جمہوریہ پر صدر آصف زرداری کا پیغام
اس سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ کے 102ویں یومِ جمہوریہ کے موقع پر صدر رجب طیب ایردوان اور ترکیہ کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے ساتھ وہ بھی اس پُرمسرت موقع پر ترک بھائیوں کے کارناموں پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے صدر ایردوان کی جرأت مندانہ اور متحرک قیادت میں ترکیہ کی شاندار تبدیلی اور معاشی بحالی کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے کے قابل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ عقیدے، تاریخ اور بھائی چارے کے مضبوط بندھن سے جڑے ہیں، جو وقت اور جغرافیہ کی قید سے بالاتر ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات صدر ایردوان کی مدبرانہ رہنمائی میں اسٹریٹجک شراکت داری کے نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں اور مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مل کر کوششیں جاری ہیں۔














