امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز اعتراف کیا کہ امریکی آئین کے تحت وہ تیسری مدت کے لیے صدارتی انتخاب نہیں لڑ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکیوں کو جاگنا ہوگا، ٹرمپ تیسری مدت کے لیے سنجیدہ ہیں، کیلیفورنیا کے گورنر کا انتباہ
صدر ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک افسوسناک بات ہے کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر آپ آئین پڑھیں تو یہ بالکل واضح ہے کہ مجھے اجازت نہیں ہے کہ میں دوبارہ الیکشن لڑوں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس کے باوجود کہ میری عوامی مقبولیت اپنے عروج پر ہے میں ایک بار پھر الیکشن نہیں لڑ سکتا۔
ان کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے انکشاف کیا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے تیسری مدت کے امکان پر بات کی تھی۔
تاہم مائیک جانسن نے کہا کہ آئین کی 22ویں ترمیم واضح طور پر اس کی اجازت نہیں دیتی۔
مزید پڑھیے:تیسری بار صدر بننا پسند کرونگا،امریکی آئین میں اجازت نہ ہونے کے باوجود ٹرمپ کی تیسری مدت کی خواہش
صدر ٹرمپ نے ماضی میں کہا تھا کہ انہیں 8 سال سے زیادہ اقتدار میں رہنے کا حق ملنا چاہیے کیونکہ ان کی پہلی مدت میں انہیں ناانصافی اور مواخذے کی کوششوں کا سامنا کرنا پڑا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی آئین کے مطابق کوئی بھی صدر 2 سے زیادہ مدت کے لیے الیکشن نہیں لڑ سکتا۔
امریکی تاریخ میں صرف فرینکلن ڈی روزویلٹ ایسے صدر تھے جنہوں نے سنہ 1933 سے سنہ 1945 تک 4 بار یہ عہدہ سنبھالا تھا۔
ان کی طویل صدارت کے بعد آئین میں 22ویں ترمیم شامل کی گئی جس کے تحت کسی بھی صدر کو 2 سے زیادہ مدتوں کے لیے منتخب ہونے سے روکا گیا۔
یونیورسٹی آف شکاگو کے ماہرِ آئین پروفیسر ہیری کیلون کے مطابق یہ ترمیم بالکل واضح ہے اور اس میں کسی قسم کی گنجائش نہیں چھوڑی گئی۔
کیا آئین میں تبدیلی ہوجائے گی؟
پروفیسر ہیری کیلون نے وضاحت کی کہ آئین میں ترمیم کرنا ایک طویل اور مشکل عمل ہے جس کے لیے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں 2 تہائی اکثریت اور 75 فیصد امریکی ریاستوں کی توثیق درکار ہوتی ہے۔
مائیک جانسن نے کہا کہ ’آئین میں ترمیم کا عمل کم از کم 10 سال لیتا ہے اس لیے یہ ممکن نہیں کہ صدر تیسری مدت کے لیے راستہ نکال سکیں۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کے لیے تیاریاں شروع، آئینی ترمیم پیش
دوسری جانب ٹرمپ کے حامیوں نے اس خیال کو مہماتی نعرے میں بدل دیا ہے۔ ٹرمپ 2028 کی کیپس، ٹی شرٹس اور دیگر اشیا ان کی سرکاری اسٹور پر فروخت ہو رہی ہیں۔ ٹرمپ نے خود بھی یہ کیپ اوول آفس میں دکھائی ہے۔
یہ بحث اس وقت تیز ہوئی جب سابق مشیر اسٹیو بینن نے کہا کہ عوام کو تیسری مدت کے تصور کے ساتھ خود کو تیار کر لینا چاہیے۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ آئینی رکاوٹوں سے نمٹنے کے کئی راستے ہیں جنہیں وقت آنے پر واضح کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید الیکشن لڑنے سے انکار، اپنا جانشین بھی بتا دیا
سیاسی مبصرین کے مطابق صدر ٹرمپ کے بیانات ان کی صدارتی طاقت بڑھانے کے رجحان کا تسلسل ہیں جیسا کہ انہوں نے ماضی میں ایگزیکٹو آرڈرز اور ہنگامی اختیارات کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا۔














