سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ماہرنگ بلوچ کی نظر بندی سے متعلق کیس پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھجوا دیا۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں قائم 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا۔

سماعت کے دوران ماہرنگ بلوچ اور دیگر کی جانب سے وکیل فیصل صدیقی پیش ہوئے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ آئینی بینچ کا نہیں بلکہ ریگولر بینچ کا کیس ہے، کیونکہ درخواست گزاروں نے اپیل میں کسی قانون کی تشریح نہیں مانگی۔
یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کے والد حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد میں شامل رہے، گلزار امام شمبے کا انکشاف
عدالت نے وکیل کے مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ معاملہ آئینی تشریح سے متعلق نہیں، اس لیے اسے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو ریفر کیا جاتا ہے تاکہ آئندہ کارروائی وہ کرے۔














