اس سال بلوچستان میں اب تک 500 سے زیادہ دہشتگرد مارے جا چکے، سرفراز بگٹی

جمعرات 30 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں امن و امان کے قیام اور پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت نے بلوچستان پولیس کے لیے 10 ارب روپے فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، جن سے تربیت، جدید ٹیکنالوجی، اور انفراسٹرکچر کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پولیس کے اہلکاروں کو جدید آئی ٹی کورسز کروائے جائیں گے جبکہ فورس کو جدید ڈرونز اور نائٹ وژن آلات سے بھی لیس کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے اندرونی اختلافات ختم کرنے کی کوششیں تیز، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی مدت مکمل کرسکیں گے؟

جمعرات کے روز وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں سینٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے یادگارِ شہداء پولیس پر حاضری دی اور شہداء کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر انہوں نے پولیس افسران سے ملاقات کی اور فورس کی کارکردگی، استعداد کار، اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ لی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان پولیس دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن فورس ہے، جس کے جوان بہادری سے ملک و قوم کے دفاع میں قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ریاست ان کے اہلخانہ کا ہر ممکن خیال رکھے گی، اور شہداء کے بچوں کے تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس سال صوبے میں اب تک 500 سے زیادہ دہشت گرد مارے جا چکے ہیں، جبکہ دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں پولیس، ایف سی، لیویز اور دیگر سیکیورٹی فورسز نے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کے مطابق بلوچستان میں امن کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، کیونکہ امن ہوگا تو ترقی و خوشحالی خود بخود آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان کب تک، پی پی اور ن لیگ کا پاور شیئرنگ فارمولا کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ حکومت میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں کو یقینی بنا رہی ہے، اور اب پولیس میں بھرتیوں کا عمل شفاف طریقے سے انجام دیا جائے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ماضی میں پولیس بھرتیوں کا عمل تاخیر کا شکار رہا، کیونکہ یہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوتا تھا، جس کی استعداد محدود ہے۔ اب حکومت ایک نیا میرٹ سسٹم لا رہی ہے، جس کے تحت امیدواروں کی جانچ پڑتال پاکستان ملٹری اکیڈمی کے معیار کے مطابق کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس فورس میں کسی قسم کا سیاسی دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا، پولیس کو مکمل خودمختاری دی جائے گی تاکہ وہ پیشہ ورانہ بنیادوں پر کام کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پولیس کو جدید تربیت اور ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا عمل تیز کیا جا رہا ہے۔ پولیس کو جدید ڈرونز، نائٹ وژن سسٹمز، اور آئی ٹی سپورٹ فراہم کی جائے گی تاکہ وہ دہشت گردی اور جرائم پر مؤثر طریقے سے قابو پا سکے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں منشیات کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشنز کا آغاز کیا جا رہا ہے، کیونکہ ہم اپنی نئی نسل کو منشیات کے زہر سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے اور اس ضمن میں پولیس کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا اپنے آبائی علاقے بیکڑ کا دورہ

میر سرفراز بگٹی نے لیویز فورس کے حوالے سے کہا کہ لیویز نے بھی امن و امان کے قیام میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں، لیکن بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر پولیس ماڈل کو وسعت دینا وقت کی ضرورت ہے۔ جو اہلکار پولیس میں شامل نہیں ہونا چاہتے، ان کے لیے گولڈن ہینڈ شیک اسکیم متعارف کرائی جا رہی ہے تاکہ فورس کو پیشہ ورانہ بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت بلوچستان پولیس کے اندر سے کرپشن اور نااہلی کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے۔ جو افسران یا اہلکار اپنے فرائض میں غفلت برتیں گے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست دہشت گردوں کے سامنے کبھی جھک نہیں سکتی۔ دہشت گردوں کو ہر محاذ پر شکست دی جا رہی ہے، اور ان کا انجام ذلت و ناکامی کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اب امن چاہتے ہیں، اور حکومت ان کے اس خواب کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پولیس کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ نہ صرف دہشت گردی بلکہ جدید جرائم جیسے سائبر کرائم، منی لانڈرنگ اور منشیات کی اسمگلنگ سے بھی مؤثر انداز میں نمٹ سکے۔

آخر میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں امن و ترقی ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ اگر امن قائم ہوا تو صوبہ ترقی کرے گا، سرمایہ کاری بڑھے گی اور عوام کا معیارِ زندگی بہتر ہوگا۔ حکومت بلوچستان اس مقصد کے لیے پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ