ایف آئی اے نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو یعنی ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی آر ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں درج کی گئی، جس میں شبر زیدی پر بطور چیئرمین ایف بی آر اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے اور بھاری مالی بے ضابطگیوں کی منظوری دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شبر زیدی نے سرکاری اراضی بیچ کر ملکی قرضہ اتارنے کی تجویز دے دی
ایف آئی اے کی ابتدائی رپورٹ میں 16 ارب روپے کی غیر مجاز ادائیگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے متن کے مطابق یہ رقم مختلف نجی کمپنیوں، جن میں حبیب بینک لمیٹڈ، اینگرو کارپوریشن، ڈی جی خان سیمنٹ اور دیگر کاروباری ادارے شامل ہیں، کو ری فنڈ کی مد میں ادا کی گئی۔
تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ یہ ادائیگیاں ایف بی آر کے متعلقہ قوانین اور مالی ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئیں۔
مزید پڑھیں:مذہبی جماعتوں کی سیاست پر پابندی، وفاقی دارالحکومت لاہور منتقل کیا جائے، شبر زیدی نے تجاویز دیدیں
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے بعض افسران اور بینک حکام نے بھی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔
ایف آئی اے نے مقدمہ درج ہونے کے بعد ریکارڈ طلب کرلیا ہے جبکہ تحقیقات کا دائرہ کار ان کمپنیوں تک بھی وسیع کیے جانے کا امکان ہے جنہیں ری فنڈز دیے گئے۔














