بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع کانپور کے ایک گاؤں میں ایک لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون نے اپنے ’دوست‘ اور اس کے بھائی کے ساتھ مل کر اپنے ہی 23 سالہ بیٹے کو ہتھوڑے سے قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے واردات کو سڑک پر ہونے والا حادثہ ظاہر کرنے کی کوشش کی تاکہ بیمہ کی رقم حاصل کی جا سکے۔
پولیس نے بتایا کہ واقعہ 26 اکتوبر کو پیش آیا۔ مقتول پریدیپ شرما کی لاش کانپورایٹا وہ ہائی وے سے برآمد ہوئی۔ ابتدا میں واقعہ کو حادثہ سمجھا گیا، مگر تفتیش کے دوران قتل کا انکشاف ہوا۔
یہ بھی پڑھیے پرفیکٹ مرڈر کا خواب جسے فرانزک سائنس نے توڑ دیا، قتل کی لرزہ خیز واردات کی کہانی سامنے آگئی
دھیرا پور سرکل آفیسر کے مطابق، پریدیپ کے والد کے انتقال کے بعد اس کی والدہ نے ماینک عرف ایشو کٹیار نامی شخص سے تعلقات قائم کیے، جس پر پریدیپ نے شدید اعتراض کیا اور ماں سے الگ رہنے لگا۔ وہ آندھرا پردیش میں ملازمت کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق، ماں، ماینک اور اس کے بھائی رشیش کٹیار نے مل کر پریدیپ کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا۔ دونوں بھائیوں نے پہلے پریدیپ کے نام پر کئی انشورنس پالیسیاں خریدیں۔
جب پریدیپ دیوالی کی چھٹیوں پر گھر آیا تو ماینک اور رشیش نے اسے کھانے پر باہر لے جانے کے بہانے اپنی ویگن آر کار میں بٹھایا۔
راستے میں دونوں نے اس کے سر پر ہتھوڑے سے متعدد وار کر کے اسے قتل کر دیا۔ بعدازاں، انہوں نے لاش کو بلہاراماؤ گاؤں کے قریب سڑک پر پھینک کر حادثے کا منظر پیدا کرنے کی کوشش کی۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول کے چچا اور دادا نے ماینک اور رشیش پر قتل کا الزام لگایا جبکہ ماں نے اصرار کیا کہ بیٹا حادثے میں ہلاک ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیے محبت، بلیک میلنگ اور قتل، خوفناک واردات کی تفصیل سامنے آگئی
مزید تفتیش کے بعد پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا، غیر قانونی اسلحہ اور کار برآمد کر لی۔ دونوں ملزمان کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا۔
سرکل آفیسر کے مطابق، رشیش نے پولیس پر فائرنگ کی، جس پر پولیس کی جوابی کارروائی میں وہ زخمی ہو گیا۔ اسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
 
         
                
             
         
              
              
              
              
                 
                    













