باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، سیاسی رہنماؤں کے قتل میں ملوث دہشتگرد ہلاک

پیر 3 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی ایک کارروائی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنماؤں کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی باجوڑ کے علاقے کوثر میں کی گئی جس میں دہشتگرد ضیاالدین عرف ابراہیم ادریس کو ہلاک کیا گیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام، سیکیورٹی فورسز نے 2 افغان شہریوں سمیت 3 دہشتگرد ہلاک کردیے

ذرائع کے مطابق ضیاالدین کئی ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگز میں ملوث تھا، جن میں پی ٹی آئی کے رہنما ریحان زیب، اے این پی کے مولانا خان زیب، ڈپٹی کمشنر ناوگئی اور جے یو آئی کے ارکان کے قتل شامل ہیں۔

اس کے علاوہ مارے گئے دہشتگرد پر متعدد پولیس اہلکاروں کے قتل کا بھی الزام تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ ضیاالدین طالبان کے کابل پر قبضے سے قبل افغان جیل میں قید تھا، مگر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد اسے رہا کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بہت ہوگیا، اب افغان طالبان کی تجاویز نہیں حل چاہیے، اور حل ہم نکالیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر

2023 میں ضیاالدین افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوا تھا، اور اس کی ہلاکت سے داعش خراسان کے نیٹ ورک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ