ژوب: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خود کش حملہ، 7 زخمی، 4 کی حالت نازک

جمعہ 19 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر مبینہ خود کش حملہ ہوا ہے وہ اوران کے ہمراہ دیگر ساتھی مکمل محفوظ رہے ہیں تاہم قافلے میں شریک 7 افراد زخمی ہوئے جن میں 4 کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مذمت

وزیراعلیٰ نے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے  امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے محفوظ رہنے کی تصدیق کی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے اپنے مذمتی بیان میں ژوب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے استقبالیہ قافلے کے قریب ہونے والے دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ادھر جماعت اسلامی کے آفیشل ٹوئٹر پیج پر ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر خودکش حملہ آج ژوب میں جلسہ عام سے خطاب کے لیے موجود تھے امیر جماعت کو قافلے کی صورت میں لے جایا جا رہا تھا، خودکش حملہ آور نے اس دوران دھماکا کیا سراج الحق اس حملے میں محفوظ رہے جماعت اسلامی کے 7 کارکنان زخمی ہیں، 4 کی حالت نازک ہے امیر جماعت اسلامی شیڈول کے مطابق جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے اپنے مذمتی بیان میں اس دہشت گردی کے اس اقدام میں امیر جماعت اسلامی کے محفوظ رہنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ جس نے امیر جماعت اسلامی پاکستان اور ان کے ساتھیوں کی حفاظت فرمائی ۔
انہوں نے واقعہ میں 7 افراد کے زخمی ہونے پر دلی افسوس کا اظہاربھی کیا اور کہا کہ دہشت گرد بد امنی پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں۔ دہشت گرد عناصر اور ان کے سرپرستوں کو ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

وزیراعلی کی جانب سے امیر جماعت اسلامی کی درازی عمر اور صحت و سلامتی کے لیے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا گیا۔
ادھرمیڈیا کوآرڈی نیٹر جماعت اسلامی بلوچستان ولی شاکر نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ژوب پہنچتے ہی جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق کے استقبالیہ جلوس میں سراج الحق کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکا ہوا ہے۔
ادھر’وی نیوز‘ کو مقامی پولیس نے بتایا ہے کہ سراج الحق پر خود کش حملہ اس وقت ہوا جب وہ ژوپ کے علاقے میں اپنے استقبالیہ جلوس کے ہمراہ آگے بڑھ رہے تھے کہ اچانک یہاں دھماکا ہوا تاہم سراج الحق اوران کے ساتھ ان کے دیگر ساتھی محفوظ رہے ہیں۔

فوٹو: وی نیوز

 

’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ژوب پولیس نے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔
ژوب کے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کے مطابق دھماکا ژوب سے چھ کلو میٹر دور کوئٹہ روڈ پر ہوا۔
پولیس افسران اور بم ڈسپوزل اسکواڈ فوری جائے حادثہ کی طرف روانہ ہوئے۔ تاہم دھماکے کی نوعیت کے متعلق کچھ نہیں جا سکا کہ آیا یہ خود کش دھماکا تھا یا ان کے قافلے پر دستی بم پھینکا گیا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور مارا گیا ہے۔
ادھرسیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹویٹر‘ پر اپنے ٹویٹ میں بھی واقعے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر بلوچستان میں خودکش حملہ ہوا ہے حملہ آور مارا گیا ہے ہےالحمدللہ سراج الحق اور دیگر تمام احباب محفوظ ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کے ترجمان قیصر شریف کے مطابق نامعلوم خودکش حملہ آور کی کارروائی میں سراج الحق اور کارکنان محفوظ رہے۔ ان کے مطابق قافلے میں شامل چند کارکنان زخمی ہوئے جب کہ کچھ گاڑیوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

وزیر اعظم پاکستان کی سراج الحق کے قافلے پر حملے کی مذمت

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے بلوچستان میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کو تحقیقات کی ہدایت جاری کی ہے

کوئٹہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں امیر جماعت اسلامی کے قافلے پر خود کش بم حملے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں میاں محمد شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ژوب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ قیمتی جانوں کے ضیاع پر دل رنجیدہ ہے۔
میں نے بلوچستان حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ حملے کی تمام زاویوں سے تحقیقات کرے اور اس خوفناک حملے میں ملوث کرداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اللّہ پاک زخمیوں کو جلد اور مکمل صحت یابی عطا فرمائیں۔

زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے، سراج الحق

بلوچستان کے علاقے ژوب میں ان کے قافلے پر حملے کے بعد وہاں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ مجھ پر آج خود کش بم دھماکا کیا گیا لیکن یاد رکھیں زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ میں ایسی دھمکیوں سے گھبرانے والا نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کسی نے کہا کہ جلسہ ملتوی کر دوجواب میں، میں نے کہا کہ کسی صورت جلسہ ملتوی نہیں کروں گا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ میں کرپشن زدہ نہیں ہوں، ترقی پسند ہوں اور ترقی یافتہ پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ  75 سالوں سے بدبخت حکمرانوں نے ملک میں لوٹ مار مچا رکھی ہے۔ حمکرانوں نے اس ملک کو دو لخت کردیا ہے۔ یہاں تک کہ اب پاکستان میں مرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا صوبہ بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہے لیکن اس کے باوجود عوام کوتمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

سراج الحق کے قافلے پرحملے سے کوئی تعلق نہیں: کالعدم تحریک طالبان

کالعدم ’تحریک طالبان پاکستان‘ (ٹی ٹی پی) نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کے قافلے پر خود کش بم دھماکے سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔
پاکستان میں کالعدم تنظیم ’تحریک طالبان پاکستان‘ (ٹی ٹی پی) کی جانب سے جاری ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ: ’ موصولہ اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ژوب میں جماعت اسلامی کے امیر محترم سراج الحق پر حملے کی اطلاعات ہیں ہم اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس سے برآت کا اعلان کرتے ہیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی اورشہادت کی جو اطلاع موصول ہورہی ہے ان کے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم پہلے بھی بارہا واضح کرچکے ہیں کہ دینی و سیاسی جماعتیں ہمارے اہداف میں شامل نہیں ہیں ایسی کاروائیاں ملک میں موجود اسلام دشمن عناصر کرتے ہیں بقول ان کے تاکہ جہاد اور مجاہدین کو بدنام کیا جائے۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ سیاسی اور مذہبی جماعتیں ہمارے اہداف میں شامل نہیں ہیں بعض چینلز سستی شہرت کے حصول کے چکر میں من گھڑت کہانیاں پھیلا رہے ہیں۔

مٹھا خان کاکڑ کا امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے رابطہ

ادھروزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر مشیر اطلاعات مٹھا خان کاکڑ نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے رابطہ کیا ہے ۔ انہوں نے امیر جماعت اسلامی سے ان کی خیریت دریافت کی
اور دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت اور جماعت اسلامی کے کارکنوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
مشیراطلاعات نے امیر جماعت اسلامی کی صحت و سلامتی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا اوریقین دہانی کرائی کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کوعلاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے سراج الحق کو یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ واقعے کے بعد شہر میں سیکیورٹی اقدامات کو مزید مؤثر بنایا گیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے صوبائی مشیر اطلاعات کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

عمران خان کی جانب سے مذمت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے بھی امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق اور ان کے قافلے پر خود کش حملے کی شدید مذمت کی ہے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھے گئے ایک ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ
امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق اور ان کے قافلے پر خود کش حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میری دعائیں حملے میں زخمی ہونے والے جماعتِ اسلامی کے کارکنان کے ساتھ ہیں۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp