سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بیرونِ ملک جانے سے روک دیا گیا، حالانکہ لاہور ہائیکورٹ نے ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (PCL) اور پروویژنل نیشنل آئیڈنٹیفکیشن لسٹ (PNIL) سے نکالنے کا حکم جاری کیا تھا۔
شیخ رشید کے مطابق وہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہو رہے تھے۔ ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے بتایا کہ جسٹس صداقت علی خان نے انہیں عمرے پر جانے کی اجازت دی تھی اور عدالتی حکم نامہ متعلقہ اداروں کو بھی ارسال کر دیا گیا تھا۔ ان کے بقول، عدالت نے واضح ہدایت کی تھی کہ کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے۔
اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے آرڈر کے باوجود عمرہ پر جانے سے اسلام آباد ائیر پورٹ پر روک لیا گیا#sheikhrasheed #SheikhRasheed pic.twitter.com/BIg8he3FMk
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) November 5, 2025
سابق وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ پہنچنے پر امیگریشن حکام نے مجھے سفر سے روک دیا، حالانکہ میں نے انہیں عدالت کا حکم نامہ بھی دکھایا۔ اب میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کرنے کے لیے جسٹس صداقت علی خان کی عدالت سے رجوع کروں گا۔
شیخ رشید نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک میں ہائی کورٹ کا حکم نہ مانا جائے، وہاں انسان صرف آسمان کی طرف دیکھ کر اللہ سے مدد مانگ سکتا ہے۔ اللہ مجھے عمرہ بھی کروائے گا اور انہیں اپنے فیصلے پر شرمندہ بھی ہونا پڑے گا۔














