پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم آئین اور پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے۔ ملک کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر آپ این ایف سی کے پچھلے ایوارڈ میں کمی کررہے ہیں تو یہ وفاق کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہوگا۔
مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو اہم ٹاسک دے دیا گیا
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالا جائے، کچھ لوگوں کو زیادہ اختیارات دینے سے وفاق خطرے میں آئےگا، اٹھارویں ترمیم اتفاق رائے سے لائی گئی تھی۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ صوبے انتظار کررہے ہیں کہ گیارواں این ایف سی ایوارڈ کب آئےگا، ہمیں تو 26ویں آئینی ترمیم کی چار شقوں پر بھی شدید اعتراض ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ایسی ترمیم نہ لائے جس سے عدلیہ میں مزید تقسیم پیدا ہو، 26ویں ترمیم کے موقع پر ہم نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر آئینی عدالت سے آئینی بینچ کے معاملے پر اتفاق کرایا تھا۔
واضح رہے کہ حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم لانے کا اعلان کردیا ہے، جس کے لیے اتحادی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا آغاز کردیا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے 6 نومبر کو پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت سے متعلق فیصلہ کیا جائےگا۔
مزید پڑھیں: کسی کو 27ویں آئینی ترمیم پر حیرانی اور پریشانی نہیں ہونی چاہیے، ایم کیو ایم پاکستان
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کہا ہے کہ کسی کو 27ویں آئینی ترمیم پر حیرانی اور پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔














