اٹلی میں جوا کھیلنے کی عادت ایک بڑھتی ہوئی سماجی اور اقتصادی وبا بنتی جا رہی ہے، جہاں لاکھوں شہری اپنی زندگی، گھر اور جمع پونجی تک کھو چکے ہیں۔ پیسا کے 69 سالہ ریٹائرڈ ریلویز ملازم کی کہانی اس کا بہترین ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: آن لائن جوئے کی تشہیر پر وسیم اکرم کی تصویر، ’کیا سابق کپتان کو کچھ نہیں کہا جائے گا؟‘
جوا کھیلنے والے ریٹائرڈ ریلوے ملازم نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے اس لت کی وجہ سے سب کچھ کھو دیا۔ ’حتیٰ کہ میری عزت نفس بھی گئی، کئی سال تک جاری رہنے والی جوا کھیلنے کی عادت نے میرے خاندان اور مالی حالات کو تباہ کردیا۔‘
اطالوی شہری کی یہ کہانی اٹلی میں جوئے کی مارکیٹ کی حقیقت کو سامنے لاتی ہے۔ آن لائن جوا کھیلنے کے رجحان نے شرط لگانا نہایت ہی آسان بنا دیا ہے۔ ’2024 میں اٹلی کی جوئے سے مجموعی آمدنی 21.5 بلین یورو تک پہنچ گئی، جو برطانیہ، جرمنی اور فرانس سے کہیں زیادہ ہے۔‘

شہریوں کی جوئے کی بڑھتی ہوئی عادات نے ریاستی خزانے کو فائدہ پہنچایا ہے، لیکن قدامت پسند وزیراعظم جارجیا میلونی کو چرچ اور سماجی گروہوں کے ساتھ متصادم کردیا ہے جو جوئے پر پابندی کے حق میں ہیں۔
اطالوی بشپز کانفرنس کے سربراہ کارڈینل میٹیو زوپی کا کہنا ہے کہ جوا لوگوں کو تباہ کرتا ہے، اور غربت میں دھکیل دیتا ہے، اس پر پابندی لگنی چاہیے۔
رپورٹس کے مطابق 2022 میں قریباً 20.5 ملین اطالوی شہریوں (جو بالغ آبادی کا 43 فیصد بنتے ہیں) نے کم از کم ایک بار جوا کھیلا۔ ان میں سے قریباً گیارہ لاکھ افراد روزانہ ایک گھنٹہ یا اس سے زیادہ وقت جوا کھیلنے میں گزارتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن گیمز: 16 سالہ لڑکی 80 ہزار روپے کی مقروض، 13 سالہ لڑکے نے ماں کے اکاؤنٹ سے لاکھوں اڑا لیے
ماہرین کہتے ہیں کہ جوئے کی لت سے خاندان ٹوٹ جاتے ہیں، شادی شدہ زندگی متاثر ہوتی ہے اور لوگ نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، جس کی زندہ مثال اٹلی میں متاثر ہونے والے شہری ہیں۔













