یورپی کمیشن نے یورپی شہروں کو تیز رفتار ریل کے ذریعے آپس میں جوڑنے کا ایک بڑا منصوبہ پیش کیا ہے، جس کا مقصد دور دراز علاقوں کو مرکزی شہروں سے منسلک کرنا اور یورپی معیشت کو فروغ دینا ہے۔
منصوبے کے تحت پہلی لائنیں 2030 تک فعال ہو جائیں گی، جب کہ 2040 تک پورے براعظم میں مزید تیز رفتار رابطے قائم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کا روسی تیل و گیس پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ
یورپی کمیشن کے منصوبے کے مطابق مستقبل میں یہ ممکن ہو گا کہ ایک مسافر پیرس میں ناشتہ کرے اور صرف 6 گھنٹے بعد میڈرڈ میں دوپہر کا کھانا کھائے۔
🇪🇺🚅 High–Speed Rail Master Plan for Europe finally unveiled today! €500 billion project; one ticketing app, one Railway Area pic.twitter.com/k9zXt44pZS
— Mariska den Eelden 🇪🇺🇳🇱 (@eeldenden) November 5, 2025
پائیدار نقل و حمل اور سیاحت کے لیے یورپی کمشنر اپوسٹولوس تزیتزیکوسٹاس نے بتایا کہ فی الحال تیز رفتار ریل کا زیادہ تر نظام صرف چند ممالک یعنی اسپین، فرانس، اٹلی اور جرمنی تک محدود ہے۔
جب کہ مشرقی اور وسطی یورپ کے کئی ممالک اب بھی موثر ریل رابطوں سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر برلن سے کوپن ہیگن کا سفر 7 کے بجائے صرف 4 گھنٹے میں طے ہو جائے تو یقیناً لوگ ہوائی جہاز کے بجائے ٹرین کا انتخاب کریں گے۔
مزید پڑھیں:یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
منصوبے کے تحت اگلے 2 عشروں میں یورپ کے بڑے شہروں کے درمیان سفر کے اوقات میں نمایاں کمی کی جائے گی۔
مجوزہ راستوں میں ایک لائن ٹالِن سے وارسا تک بنائی جائے گی جو ریگا اور وِلنیئس سے گزرتی ہوئی صرف 7 گھنٹے اور 40 منٹ میں مکمل ہو گی۔
اسی طرح ایک اور لائن لزبن سے پیرس تک میڈرڈ کے راستے تقریباً 9 گھنٹے میں سفر مکمل کرے گی۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین میں روایتی پاسپورٹ اسٹیمپنگ کا خاتمہ، نئے بایومیٹرک سسٹم کا آغاز
2030 تک مختلف شہروں کے درمیان سفر کے اوقات میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔
کوپن ہیگن سے برلن کا سفر 7 گھنٹے سے گھٹ کر 4 گھنٹے رہ جائے گا، پیرس سے روم کا سفر 10 گھنٹے 50 منٹ سے کم ہو کر 8 گھنٹے 45 منٹ کا ہو جائے گا.
اسی طرح ویانا سے لیوبلیانا کا سفر 6 گھنٹے سے کم ہو کر ساڑھے 4 گھنٹے میں مکمل ہو گا۔
مزید پڑھیں:یورپی یونین اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ، 15 فیصد ٹیرف پر اتفاق
2035 تک پراگ سے ویانا کا فاصلہ 4 کے بجائے صرف 2 گھنٹے 15 منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔ اسی طرح ویانا سے وارسا کا سفر 7 گھنٹے 30 منٹ سے کم ہو کر 4 گھنٹے 15 منٹ کا رہ جائے گا.
اور صوفیہ سے ایتھنز کا طویل سفر جو اس وقت تقریباً 14 گھنٹے لیتا ہے، مستقبل میں صرف 6 گھنٹے میں مکمل ہو گا۔
منصوبے کے آخری مرحلے میں، جو 2040 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، بوداپسٹ سے ویانا کا سفر 2 گھنٹے 40 منٹ سے کم ہو کر صرف ایک گھنٹہ 40 منٹ رہ جائے گا۔
اسی طرح بوداپسٹ سے بخارسٹ کا سفر 15 گھنٹے کے بجائے صرف 6 گھنٹے میں ممکن ہو گا۔













