چیئرمین پاکستان علما کونسل مولانا طاہر محمود اشرفی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے قابلِ افسوس اور پاکستان کے تشخص کے خلاف قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایک حوالدار 3 ججوں کے احکامات ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتا ہے، سہیل آفریدی
مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مساجد سے متعلق جو گفتگو کی وہ نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ پاکستان کے قومی وقار کو مجروح کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج پر اس طرح کی الزام تراشی بھارت نے بھی نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج مساجد و مدارس کی محافظ ہے اور ان کی اساس ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ پر قائم ہے۔ فوج نے دہشتگردی کے خلاف بڑی جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی، آج بھی وہ ملک پر مسلط جنگ کا مقابلہ کر رہی ہے۔

مولانا اشرفی نے کہا کہ پاک فوج کی مساجد میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے، لیکن وزیراعلیٰ اور ان کے ساتھیوں نے اس وقت کبھی کوئی بات نہیں کی جب مساجد سے لاشیں اٹھائی جا رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 70 فیصد دہشت گردی کے واقعات جمعے کے روز ہوئے، یہ مساجد کس کا ہدف تھیں؟
یہ بھی پڑھیں:افغانستان دہشتگردوں کو پاکستان پر حملوں سے نہیں روک سکتا تو کیسا بھائی چارہ؟ طاہر اشرفی
مولانا طاہر اشرفی نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ وزیراعلیٰ کو اس نوعیت کے بیانات سے باز رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفت میں اس حد تک جانا درست نہیں کہ ملک، قوم اور پاک فوج کے وقار کو نقصان پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا بیان حقیقت کے منافی اور صرف دشمن کے مفاد میں ہے، اس طرح کی گفتگو وزیراعلیٰ کے منصب کے شایانِ شان نہیں۔













