امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا کے کسی بھی حکومتی اہلکار نے اس ماہ کے آخر میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے گروپ آف 20 (جی20) سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔
ٹرمپ نے اپنی ٹروتھ سوشل پوسٹ میں کہا کہ یہ ایک مکمل بدنامی ہے کہ جی20 اجلاس جنوبی افریقہ میں ہو رہا ہے۔ افریقانرز (جو ہالینڈ، فرانس اور جرمن نسل کے آباد کاروں کے وارث ہیں) کو قتل کیا جا رہا ہے اور ان کی زمینیں اور کھیت غیر قانونی طور پر ضبط کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ جنوبی افریقہ کے خلاف آپے سے باہر، جی-20 سے نکالنے کا مطالبہ
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ افریقانرز کو سیاہ فام اکثریتی ملک میں نسل کی بنیاد پر ظلم کا سامنا ہے، لیکن جنوبی افریقہ کی حکومت نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا، جب تک یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہیں، کوئی امریکی حکومتی اہلکار اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔ میں 2026 میں جی20 اجلاس میامی، فلوریڈا میں منعقد کرنے کا منتظر ہوں۔
ٹرمپ نے پچھلے ماہ امریکی پناہ گزینوں کے لیے ریکارڈ کم حد مقرر کی تھی اور کہا تھا کہ پناہ گزینوں کی ترجیح زیادہ تر سفید فام افریقانرز ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق نائب صدر جے ڈی وینس، جو 22-23 نومبر کو جوہانسبرگ میں ہونے والے جی20 اجلاس میں شرکت کرنے والے تھے، اب نہیں جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ’سبسڈی نہ ملی تو واپس جنوبی افریقہ چلے جائیں گے‘، ٹرمپ کی ایلون مسک کو دھمکی
جنوبی افریقہ کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے فوری طور پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ صدر ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کی اندرونی اور خارجہ پالیسیوں پر بھی اعتراض کیا ہے، جن میں زمین کی پالیسی اور اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے مقدمے جیسے مسائل شامل ہیں۔
اس سے قبل اس سال، وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی20 وزرائے خارجہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔ امریکہ اگلے سال سے جی20 کی صدارت جنوبی افریقہ سے سنبھالنے جا رہا ہے۔














