اپوزیشن اتحاد نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ اعلان اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور علامہ ناصر عباس نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم پاس کروانے کی جلدی نہیں، کوئی بات راز نہیں رہی، خواجہ آصف
علامہ ناصر عباس نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک بار پھر ایک خطرناک موڑ پر کھڑا ہے، جہاں جمہوری اداروں کو مفلوج اور آئین کی روح کو مسخ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے طاقتور طبقات وجود میں آگئے ہیں جو عوام کے حقوق چھین رہے ہیں، مارشل لا نافذ کرتے ہیں، ظلم و جبر کرتے ہیں اور کوئی ان کا احتساب نہیں کر پاتا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پوری قوم اس اندھیری اور خطرناک ترمیم کے خلاف کھڑی ہو۔
علامہ ناصر عباس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر یہ نعرہ لگائیں کہ ’میں اس آئین پر یقین نہیں رکھتا، میں اسے تسلیم نہیں کرتا۔‘ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک ملک، آئین اور آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم میں دہری شہریت کے خاتمے سمیت کیا کیا تجاویز دی گئی ہیں؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان عوام کی نمائندہ ہے مگر اب یہ ادارہ اپنی اصل روح کھو چکا ہے۔ آئین پر بار بار حملے ہورہے ہیں اور پارلیمان کو محض ایک مباحثی فورم بنا دیا گیا ہے۔ اسی لیے اب براہِ راست عوام کے پاس جانا ناگزیر ہو گیا ہے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ تحریک کا آغاز اللہ کے نام سے کیا جائے گا اور ہر رات عوام کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے ایک نیا نعرہ بلند کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وہی ہو گا جو عوام چاہیں گے، اور پارلیمان ہی عوامی طاقت کا اصل مرکز بنے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جدوجہد پاکستان، آئین، اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہے، اور پوری قوم کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔













