ڈھاکہ میں پولیس کی حفاظتی مشق، 13 نومبر کے احتجاج سے قبل سیکیورٹی اقدامات تیز

ہفتہ 8 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

 

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں پولیس نے 13 نومبر کو کالعدم جماعت عوامی لیگ کے ممکنہ احتجاجی لاک ڈاؤن سے قبل بڑے پیمانے پر سیکیورٹی مشق انجام دی۔

یہ مشق جمعے کے روز شام 4 سے 5 بجے تک جاری رہی جس میں تقریباً 7 ہزار پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی عبوری حکومت سے مذاکرات پر رضامند

پولیس کی یہ کارروائی ڈھاکہ کے 142 اہم مقامات پر کی گئی، جن میں وزیراعظم کی رہائش گاہ ’جمنا‘، بنگلہ دیش سیکریٹریٹ، ہائی کورٹ، صدارتی محل بنگبھون اور چیف ایڈوائزر آفس (تیج گاؤں) شامل تھے۔

ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی) کے مطابق، مشق کا مقصد ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل کی تیاری کو جانچنا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ مشق حالیہ سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر بھی کی گئی، جن میں گزشتہ جمعے کاک رائل چرچ کے قریب بم دھماکے اور دھان منڈی میں کالعدم جماعت کے کارکنوں کی ریلی کے دوران دھماکے شامل ہیں۔

ڈی ایم پی کے ڈپٹی کمشنر برائے میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز محمد طالب الرحمان نے کہا یہ فوری ردعمل کی مشق تھی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ہماری تیاری یقینی بنائی جا سکے۔ تمام رینکس کے افسران نے شریک ہو کر کوآرڈینیشن اور آپریشنل استعداد کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈھاکہ میں عالمی کانفرنس: قومی بیداری میں علامہ اقبال اور قاضی نذر الاسلام کے کردار پر اہم مباحث

یہ ڈھاکہ پولیس کی اس سال کی دوسری بڑی مشق ہے، پہلی مشق اگست میں کی گئی تھی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد نہ صرف تیاری کی جانچ بلکہ ممکنہ تشدد یا بدامنی کو روکنا بھی ہے۔

ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ یہ مشق دراصل نمائشی نوعیت کی تھی تاکہ یہ پیغام دیا جا سکے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی ممکنہ بدامنی سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ