وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی کچہری میں خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے شہریوں نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، افغانیوں نے پاکستان کے ساتھ غداری کی ہے، انہیں فوری نکالا جائے۔
زخمی شہریوں نے دہشتگردوں کو واضح پیغام دیا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم ایک ہے، روز اول سے قربانیاں دے رہے ہیں اور ملک کے لیے قربانیاں دیتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
زخمی کا کہنا ہے کہ افغانی دہشتگرد بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں اور افغانی عناصر نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف غداری کی ہے، اس لیے انہیں فوری نکالا جانا چاہیے۔ زخمی شہریوں نے کہا کہ ہم نے افغانیوں کو پناہ اور خوراک دی، لیکن آج وہ ہمارے دشمن بن گئے ہیں۔
زخمی شہریوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، اور جب تک کلمہِ لا الہ پڑھنے والے اس ملک میں زندہ ہیں پاکستان ہمیشہ فتحیاب رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور بھارت کو پاکستان میں مداخلت سے باز آنا چاہیے۔
یاد رہے کہ یاد رہے کہ واضح رہے کہ اس دھماکے میں 12 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے، جنہیں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں سے 4 سے 5 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 12 لاشیں اور 20 سے زیادہ زخمی پمز اسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، اسلام آباد اور وانا حملوں کا ایسا جواب دیں گے کہ دنیا دیکھے گی، خواجہ آصف
دوسری جانب کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔
تحقیقاتی اداروں کے مطابق خودکش حملہ آور باجوڑ میں رہائش پذیر تھا اور جمعے کے روز اسلام آباد پہنچا۔ حملہ آور پیر ودھائی سے موٹر سائیکل پر کچہری کے باہر پہنچا تھا اور چادر اوڑھے ہوئے تھا۔
آئی جی اسلام آباد کے مطابق دھماکے میں تقریباً 8 کلو گرام بارودی مواد اور بال بیرنگز استعمال کیے گئے۔ ابتدائی شواہد کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا، تاہم ایک موٹر سائیکل اور ایک گاڑی کو بھی مشکوک تصور کیا جارہا ہے، دھماکے کی جگہ سے مبینہ حملہ آور کا سر بھی برآمد ہوا ہے۔
کیمروں کی بیک ٹریکنگ کے ذریعے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں جبکہ فارنزک، سی ٹی ڈی، انویسٹی گیشن، سیف سٹی اور دیگر حساس ادارے تحقیقات میں حصہ لے رہے ہیں۔
یہ بھ پڑھیں: اسلام آباد میں حملہ کرنے والا خود کش بمبار کہاں کا تھا، کتنا بارودی مواد استعمال ہوا؟ ابتدائی رپورٹ آگئی
عینی شاہدین نے بتایا کہ خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر کچہری پہنچا اور پولیس موبائل کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، تحقیقات کے دوران ایسے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ دھماکے کے پیچھے بھارتی اسپانسرڈ ا خود کش دھماور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج ملوث ہیں۔













