جسٹس منیر سے گڈ ٹو سی یو تک ججز کا ضمیر نہیں جاگا، ہمیں فرشتے بننے کا کہتے ہیں، خواجہ آصف

بدھ 12 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ خود پر بہت کنٹرول کر رہا ہوں کہ جو جج خط لکھ رہے ہیں کسی دن میڈیا پر بیٹھ کر ان کے ماضی پر بھی نظر دوڑاؤں۔

ایک ٹی وی شو میں ججز کی طرف سے خطوط پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ججز ہم سیاستدانوں سے بڑے سیاستدان ہیں، پاکستان میں عدلیہ کی تاریخ دیکھیں، جسٹس منیر سے لے کر گڈ ٹو سی یو تک ان کا ضمیر نہیں جاگا۔

یہ بھی پڑھیے: اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے بغیر جمہوریت ممکن نہیں، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ ججز ایک معیار کا اطلاق ہم پر کرتے ہیں لیکن اس کا اپنے اوپر اطلاق نہیں کرتے، سیاستدانوں کو فرشتہ بننے کا کہتے ہیں جو کہ ممکن نہیں ہے، ملک میں آج تک جو کچھ ہوا سب کے ہاتھ بندھے ہیں۔

وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ہم اس وقت افغانستان کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، اسلام آباد اور وانا حملوں کا ایسا جواب دیں گے کہ دنیا دیکھے گی۔

یہ بھی پڑھیے: نواز شریف آج 27ویں ترمیم میں ووٹ ڈالنے آئیں گے، خواجہ آصف کی تصدیق

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں حملہ کرکے افغان طالبان نے ہمیں ایک پیغام دیا ہے، اور یہ دباؤ بڑھانے کی ایک کوشش ہے، پاک افغان مذاکرات کے پہلے دور میں خود موجود تھا، مجھے یہ بات سمجھ آئی ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کو نہیں روکنا چاہتا، اور اسی لیے بات چیت کامیاب نہیں ہو سکی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ