وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ خود پر بہت کنٹرول کر رہا ہوں کہ جو جج خط لکھ رہے ہیں کسی دن میڈیا پر بیٹھ کر ان کے ماضی پر بھی نظر دوڑاؤں۔
ایک ٹی وی شو میں ججز کی طرف سے خطوط پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ججز ہم سیاستدانوں سے بڑے سیاستدان ہیں، پاکستان میں عدلیہ کی تاریخ دیکھیں، جسٹس منیر سے لے کر گڈ ٹو سی یو تک ان کا ضمیر نہیں جاگا۔
یہ بھی پڑھیے: اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے بغیر جمہوریت ممکن نہیں، خواجہ آصف
خواجہ آصف نے کہا کہ ججز ایک معیار کا اطلاق ہم پر کرتے ہیں لیکن اس کا اپنے اوپر اطلاق نہیں کرتے، سیاستدانوں کو فرشتہ بننے کا کہتے ہیں جو کہ ممکن نہیں ہے، ملک میں آج تک جو کچھ ہوا سب کے ہاتھ بندھے ہیں۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ہم اس وقت افغانستان کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، اسلام آباد اور وانا حملوں کا ایسا جواب دیں گے کہ دنیا دیکھے گی۔
یہ بھی پڑھیے: نواز شریف آج 27ویں ترمیم میں ووٹ ڈالنے آئیں گے، خواجہ آصف کی تصدیق
انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں حملہ کرکے افغان طالبان نے ہمیں ایک پیغام دیا ہے، اور یہ دباؤ بڑھانے کی ایک کوشش ہے، پاک افغان مذاکرات کے پہلے دور میں خود موجود تھا، مجھے یہ بات سمجھ آئی ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کو نہیں روکنا چاہتا، اور اسی لیے بات چیت کامیاب نہیں ہو سکی۔














