پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر مقدمہ کے ضمن میں ثالثی عدالت اور غیر جانب دار ماہر کے فیصلوں کا خیر مقدم کیا ہے جس کے مطابق بھارت کی غیر حاضری کے باوجود ویانا میں کارروائی طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی۔
وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کے خلاف پاکستان کی جانب سے شروع کی گئی ثالثی کارروائی کے تناظر میں ثالثی عدالت نے اپنے حالیہ فیصلے میں بعض اہم امور پر وضاحت فراہم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر پھر شدید احتجاج
یہ وضاحت 8 اگست 2025 کو جاری کیے گئے عدالت کے ’عام تشریحی معاملات سے متعلق ایوارڈ‘ کے حوالے سے کی گئی ہے۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق، پاکستان نے ثالثی عدالت کے فیصلے اور اس کے ساتھ جاری کردہ ’عملی احکامات‘ کا بھی نوٹس لیا ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ عدالت کارروائی کو مرحلہ وار جاری رکھے گی اور اس دوران غیر جانب دار ماہر کے تحت جاری عمل کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عالمی عدالت کا بھارت کو پاکستان کا پانی نہ روکنے کا حکم، حکومت کا خیرمقدم
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ غیر جانب دار ماہر کے تحت یہ کارروائی بھارت کی درخواست پر شروع کی گئی تھی، جس کا اگلا مرحلہ 17 سے 21 نومبر 2025 تک ویانا میں ہوگا۔
تاہم بھارت نے اپنی شرکت روکنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پاکستان اس عمل میں نیک نیتی کے ساتھ مکمل طور پر شریک ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر جانب دار ماہر نے قرار دیا ہے کہ بھارت کی عدم شرکت کارروائی کی پیش رفت میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، اور یہ عمل طے شدہ منصوبے کے مطابق آگے بڑھتا رہے گا۔














