پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کی امریکی کانگریس کی رکن میکسین مور واٹرز سے کی گئی گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک ہو گئی ہے۔
میکسین مور واٹرز سے مبینہ گفتگو میں عمران خان نے کہا ہے کہ چاہتا ہوں امریکی کانگریس کی جانب سے ہمارے حق میں آواز بلند ہو۔
ریکارڈ شدہ اس ٹیپ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان میکسین مور واٹرز کو کہہ رہے ہیں کہ اس وقت شاید ہم اپنے ملک کی تاریخ کے سب سے نازک دورسے گزر رہے ہیں۔ ہمارے ملک میں اس وقت کی صورت حال عجیب و غریب ہے۔
عمران خان کہہ رہے ہیں مجھ پر قاتلانہ حملہ بھی ہو چکا ہے۔ قاتلانہ حملے میں میرے جسم کا اوپر والا حصہ ٹارگٹ تھا لیکن حملے میں 3 گولیاں میری ٹانگ میں لگیں۔
یہ بھی پڑھیں یاسمین راشد کا حکم ہے کور کمانڈر آفس کو آگ لگا دو، عباد فاروق کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی
پی ٹی آئی چیئرمین کہتے ہیں کہ آپ نے دیکھا کہ میری حکومت کو سابق آرمی چیف نے ہٹایا کیوں کہ یہاں آرمی کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ بہت طاقتور ہے۔ اُس وقت کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ان لوگوں کے ساتھ مل کر میرے خلاف سازش کی جو اِس وقت اقتدار میں ہیں۔
عمران خان مزید کہتے ہیں کہ پاکستان میں فوج اور خفیہ ایجنسیاں جو کہ بہت طاقتور ہیں، ان ہی کے ذریعے میری حکومت گرائی گئی۔
آڈیو ٹیپ میں وہ یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ پاکستان میں گزشتہ 17 سالوں میں میری حکومت کی معاشی کارکردگی سب سے بہتر تھی۔ تواب صورتحال یہ ہے کہ میری جان کو خطرہ کیوں ہے؟ کیوں کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے موجودہ ’لاٹ‘ جو اس وقت اقتدار میں ہے کے ساتھ مل کر میرے خلاف سازش کی ہے۔
وہ خاتون رکن کانگریس کو مخاطب کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ دوسری چیز جو کرنی ضروری ہے وہ یہ ہے کہ میکسیئن! اگر جو کچھ میں کہہ رہا ہوں اس کی آپ بذات خود تصدیق کرکے میرے حق میں آواز بلند کریں تو یہ میرے لیے بہت مدد گار ثابت ہو گا۔ کیوں کہ اس وقت ہم تاریخ کے بد ترین ’ریاستی جبر‘ کا سامنا کررہے ہیں۔ آپ کی طرف سے ہماری حمایت میں جاری ہونے والا بیان ہمارے لیے بہت ہی مدد گار ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں ایک اور عدالتی فیصلے پر سوالیہ نشان : ڈاکٹر یاسمین اور غلام ڈوگر کی آڈیو لیک
ہم چاہتے ہیں کہ جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں آپ اس سے متعلق حقائق خود ہی معلوم کریں۔ آپ بزات خود یہ جان سکتی ہیں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب غیر یقینی ہے۔
انہوں نے خاتون رکن امریکی کانگریس کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم آئین و قانون کی حکمرانی اور بنیادی حقوق چاہتے ہیں۔ بس ہم آپ سے اتنا چاہتے ہیں کہ یہاں (پاکستان) میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس سے متعلق آپ حقائق جان کرہمارے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے ہمارے حق میں آواز بلند کریں اور اپنا ایک بیانیہ جاری کریں۔