سائنسدانوں نے بتایا کہ منگل کی صبح سورج نے زبردست سرگرمی ظاہر کرتے ہوئے X5.1 کلاس کا سب سے طاقتور شمسی دھماکا خارج کیا، جس کے نتیجے میں مواصلات میں خلل پڑا۔
سال 2025 کا یہ سب سے شدید شمسی دھماکا صبح تقریباً 5 بجے (ایسٹرن اسٹینرڈ ٹائم) پر عروج پر پہنچا، جو اکتوبر 2024 کے بعد سب سے شدید آؤٹ برسٹ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کے آسمان پر روشنیوں اور رنگینیوں کا رقص
شمسی دھماکے کے باعث افریقہ اور یورپ میں ریڈیو بلیک آؤٹ ہوا اور زمین کے سورج کی روشنی میں آنے والے حصے میں ہائی فریکوئنسی کمیونیکیشن متاثر ہوئی۔
امریکا کی نیشنل اوشنک اینڈ اٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کے مطابق اس دھماکے کے ساتھ خارج ہونے والا کورونا ماس ایجیکشن(سی ایم ای) انتہائی توانائی والا اور سورج کے دھبے کے علاقے سے اب تک سب سے تیز رفتار تھا۔
🚨New 💥flare💥
A new X5.1-class solar flare has been detected today, 2025/11/11, with peak time at 10:04UT!
Look for the last 6 seconds of the animated Solar EUV images in the 94Å line from 🛰️SDO/AIA👇
🌐 https://t.co/1dBaVH6Kee pic.twitter.com/vZX439Nv9A— ESA Space Weather (@esaspaceweather) November 11, 2025
ماہرین نے کہا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور ضرورت پڑنے پر جیومیگنیٹک اسٹورم وارننگ میں تبدیلی کریں گے۔ مزید 2 سی ایم ای کے رات کے دوران زمین پر اثر انداز ہونے کی توقع ہے۔
یہ دھماکا گزشتہ اتوار اور پیر کے بڑے شمسی دھماکوں کی ایک سیریز کا حصہ تھا۔ موجودہ صورتحال کے مطابق نوا نے G3 واچ جاری کی ہوئی ہے، جس کا مطلب ہے کہ ایک طاقتور جیومیگنیٹک طوفان زمین کے مقناطیسی میدان اور مواصلات کو متاثر کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آئرلینڈ: آسمان پر چمکتی پراسرار روشنی کا راز کھل گیا
اگر واچ لیول G4 تک بڑھایا گیا تو زمین پر بجلی، کمیونیکیشن اور اسپیس کرافٹ کی سرگرمیوں میں وسیع مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ سب سے زیادہ خطرے کی سطح G5 ہے۔
یاد رہے کہ دسمبر 2023 میں بھی ایک بڑا شمسی دھماکا ہوا تھا، جو 2017 کے بعد سب سے بڑا تھا اور زمین پر تقریباً 2 گھنٹے تک ریڈیو مواصلات میں خلل ڈال گیا تھا۔













