آئرلینڈ کے مختلف علاقوں میں آسمان پر بدھ کی شب نمودار ہونے والی ایک چمکتی ہوئی پراسرار روشنی نے لوگوں کو حیران کر دیا تھا۔ کئی عینی شاہدین نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ یہ روشنی ایک ہالے کی شکل میں دکھائی دی اور اس کی رفتار میں وقفے وقفے سے تبدیلی آ رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’ایلین خلائی جہاز‘: پراسرار شے ناسا کے اسپیس شپ کے نزدیک پہنچ گئی
یہ منظر پورٹ گلنون سے لے کر کاؤنٹی کلڈیر تک دیکھا گیا اور لوگوں نے انٹرنیٹ پر اس عجیب مظہر پر طرح طرح کے تبصرے کیے۔
ماہرین کے مطابق آسمان میں دکھائی دینے والی یہ روشنی دراصل ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ملبے کا نتیجہ تھی جو فلوریڈا سے بدھ کے روز لانچ کیا گیا تھا۔
تحقیق کے مطابق راکٹ کے اضافی ایندھن کو خلا میں خارج کرتے وقت وہ جم کر برف بن گیا جس نے زمین پر سے آنے والی روشنی کو منعکس کر کے آسمان پر یہ چمکتا ہوا منظر پیدا کیا۔
مزید پڑھیے: مریخ پر زندگی کے آثار: نئے اور مضبوط سراغ مل گئے
ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ راکٹ کا پرواز کا راستہ انہی علاقوں سے گزرتا ہے جہاں روشنی دیکھی گئی تھی۔
اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کی کمپنی دنیا بھر میں اسٹارلنک سیٹلائٹ سروس چلاتی ہے جو کم مدار میں ہزاروں مصنوعی سیارے بھیجتی ہے۔
خلائی امور کے ماہر لیو اینرائٹ کے مطابق راکٹ سے ایندھن خارج کرنا ایک معمول کا عمل ہے تاکہ اندر دباؤ بڑھنے سے دھماکے کا خطرہ نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ سے اس منظر کا دکھائی دینا محض روشنی کے زاویوں اور موسمی حالات پر منحصر تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سب روشنی کے زاویوں پر منحصر ہوتا ہے اور سچ یہ ہے کہ آئرلینڈ سے آسمان میں کچھ دیکھنا ہمیشہ آسان نہیں ہوتا۔
لیو اینرائٹ نے کہا کہ یقیناً ایسے مناظر پہلے بھی دکھائی دیے ہوں گے مگر بادلوں یا موسم کی وجہ سے ہم انہیں دیکھ نہیں سکے۔
مزید پڑھیں: ہارورڈ ماہر فلکیات کا خدا کے وجود پر حیران کن مؤقف، سائنس اور مذہب قریب آ گئے؟
ماہرین کے مطابق آئرلینڈ کی جغرافیائی پوزیشن ایسی ہے کہ وہ فلوریڈا سے چھوڑے جانے والے راکٹوں کے راستے کے بلند ترین حصے پر واقع ہے جس کے باعث یہاں ایسے خلائی مظاہر زیادہ دکھائی دیتے ہیں۔














