قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیدی
اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ بل ایوان میں پیش کیا۔
اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان آرمی، پاکستان نیوی اور پاکستان ایئر فورس بل میں ترامیم پیش کیں، جنہیں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ قوانین کو 27ویں آئینی ترمیم سے ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاکستان آرمی ایکٹ، پاکستان ایئر فورس ایکٹ اور پاکستان نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی۔ ان ترامیم کا مقصد افواج پاکستان سے متعلق قوانین کو 27ویں آئینی ترمیم سے ہم آہنگ کرنا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 243 میں جو ترامیم کی گئی ہیں ان کی بنیاد پر ضروری قانون سازی کی گئی ہے، جس میں چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے کی معیاد بھی شامل ہے۔
ان ترامیم کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ موجودہ چیئرمین کی ریٹائرمنٹ کے بعد ختم ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت: چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا
اسی طرح سے ان قوانین میں فیلڈ مارشل، مارشل آف دی ایئر فورس، ایڈمرل آف دی فلیٹ کے عہدے بھی شامل کئے گئے ہیں۔
یہ اسکیم اور متعلقہ قوانین میں ترامیم ہمعصر اور جدید جنگی تقاضوں کو سامنے رکھ کر تجویز کی گئیں ہیں۔














