کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں مسلسل دوسرے روز انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک بند رہنے کے بعد انتظامیہ نے شہر کے متعدد نجی اسکولوں کو 16 نومبر تک عارضی طور پر بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق یہ مواصلاتی بندش انٹیلیجنس اداروں کی جانب سے ممکنہ دہشت گردی کے خدشات کی نشاندہی کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر نافذ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ: تعلیم کا دامن چھوڑنے والے بچے اسکولوں کو کیسے لوٹے
حکام کا کہنا ہے کہ ان خدمات کی معطلی کا مقصد عوام کو محفوظ رکھنا اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کرنا ہے۔
کوئٹہ میں سیکیورٹی کو انتہائی سخت کر دیا گیا ہے اور پولیس، فرنٹیئر کور اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری مختلف علاقوں میں تعینات ہے۔
شہر کے اہم داخلی و خارجی راستوں پر سخت چیکنگ جاری ہے جبکہ گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت پر بھی کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا کوئٹہ جدید شہر بننے جارہا ہے؟
انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی مسلسل معطلی سے روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس سے طلبا، میڈیا کارکنان، ڈاکٹرز اور کاروباری افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ان حالات کے پیش نظر کوئٹہ کے نجی اسکولوں نے طلبا اور عملے کی حفاظت کے لیے 16 نومبر تک تعلیمی سرگرمیاں عارضی طور پر معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔














